خواتین اراکین پارلیمنٹ نے ہر دور میں جمہوریت کے فروغ اور پارلیمنٹ کی بالادستی کیلئے کوششیں کیں ،ان کے کردار کی وجہ سے پاکستان میں جمہوریت اور جمہوری نظا م اپنی جگہ پر موجود ہے، ہماری جمہوریت اور پارلیمان پاکستا نی خواتین کی مرہون منت ہے

چیئرمین سینیٹ کا خواتین اراکین پارلیمنٹ کو خراج تحسین پیش کرنے کے حوالے سے منعقد ہ سیمینار سے خطا ب رضاربانی کا نیپال کے پارلیمانی وفد سے ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال

پیر 14 مارچ 2016 22:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔14 مارچ۔2016ء) چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے کہا ہے کہ خواتین اراکین پارلیمنٹ نے ہر دور میں جمہوریت کے فروغ ، پارلیمنٹ کی بالادستی اور جمہوری اداروں کے استحکام کے لئے کوششیں کی ہیں اور کلیدی کردار ادا کیا ہے جس کی وجہ سے آج پاکستان میں جمہوریت اور جمہوری نظا م اپنی جگہ پر موجود ہے انہوں نے کہا کہ آج ہماری جمہوریت اور پارلیمان پاکستا ن کی خواتین کی مرہون منت ہے ۔

پیر کو چیئرمین سینیٹ نے ان خیالات کا اظہار خواتین اراکین پارلیمنٹ کو خراج تحسین پیش کرنے کے حوالے سے منعقد ہ ایک سیمینار میں مہمان خصوصی کے طور پر کیا ۔سیمینار کا انعقاد فافین اور ٹرسٹ فار ڈیموکریٹ ایجوکیشن اینڈ اکاونٹبلیٹی نے کیا تھا۔

(جاری ہے)

محترمہ فاطمہ جناح سے لے کر شہید محترمہ بے نظیر بھٹو تک خواتین نے جمہوریت کیلئے جدوجہد کی ہے اور آمریت کے خلاف آواز بلند کی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مسلم دنیا میں سے پہلی خاتون وزیراعظم اور خاتون سپیکر قومی اسمبلی کا تعلق پاکستان سے تھا جبکہ آج بھی سپیکر بلوچستان اسمبلی اور صوبہ سندھ اور خیبر پختونخوا میں ڈپٹی سپیکرز کے عہدوں پر خواتین اپنے کارہائے منصبی خوش اسلوبی سے سرانجام دے رہی ہیں ۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سول سوسائٹی ، سٹوڈنٹس یونینز ، ٹریڈ یونینز اور وکلاء کی تنظیموں نے سیاسی عمل کے فروغ کیلئے ماضی میں کافی جدوجہد کی تاہم آمرانہ ادوار میں ان پر پابندی لگا کر اس نرسری کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی جس کے نتیجے میں ایک شدت پسندانہ سوچ سامنے آئی انہوں نے کہا کہ ایک مائنڈ سیٹ ہے جو کہ پارلیمان کو پھلنے پھولنے نہیں دے رہا اور تمام پالیسی لیورز کو اپنے ہاتھ میں رکھنا چاہتا ہے تاہم میاں رضاربانی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ اگر ہم ملک کو خوشحال دیکھنا چاہتے ہیں تو سب کو پارلیمنٹ کی بالادستی کو قبول اور تسلیم کرنا پڑے گا۔

چیئرمین سینیٹ نے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نظام کے تسلسل سے ہی نظا م میں بہتری آئے گی اور جمہوریت مستحکم ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں سول سوسائٹی اور عوام پربھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔پاکستان کے عوام ، سیاسی قوتوں اور پسماندہ طبقات کو آئین کے دفاع کیلئے کھڑے ہونا ہوگا اور یہ تب ہی ممکن ہے جب پارلیمان عوامی امنگوں کی ترجمانی شروع کرے گی ۔

اس موقع پر چیئرمین سینیٹ نے یہ بات زور دے کر کہی کہ خواتین اراکین پارلیمنٹ اس سلسلے میں اپنا موثر کردار ادا کریں تاکہ پارلیمنٹ کی کارکردگی میں مزید بہتری آئے اور عوامی امنگوں کی ترجمانی بہتر انداز میں ہو سکے ۔اس موقع پر شاہد فیاض سی ای او ٹی ڈی ای اے ۔فافین نے سینیٹ قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں میں خواتین اراکین پارلیمنٹ کے قانون سازی میں موثر کردار کو اجاگر کرتے ہوئے کہاکہ خواتین اراکین پارلیمنٹ نے اہم عوامی مسائل کو پارلیمنٹ میں اٹھایا ہے اور اہم ایشوز کی طرف حکومت کی توجہ مبذو ل کرانے میں بھرپور آواز بلند کی ہے انہوں نے سینیٹ میں حالیہ متعارف کرائے گئے اقدامات کو بھی سراہا اور کہا کہ ان اقدامات کی بدولت شفافیت کو مزید فروغ ملا ہے ۔

معروف صحافی ایم ضیاء الدین نے بھی جمہوریت کو فروغ دینے میں سول سوسائٹی کے کردار کی اہمیت کے بارے میں شرکاء کو آگاہ کیا کہ اور کہا کہ جمہوریت انسانی حقوق اور دیگر اہم مسائل کو بہتر انداز میں اجاگر کیا ہے ۔آج کے اس اہم سیمینار میں خواتین اراکین پارلیمنٹ ، سول سوسائٹی کے نمائندوں صحافیوں اور مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افرا د نے بھی شرکت کی ۔

دریں اثناء چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی سے نیپال کے کے چھ رکنی پارلیمانی وفد نے پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کی اور دوطرفہ تعلقات ، پارلیمانی روابطہ کو مزید فروغ دینے اور ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ حاصل کرنے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ۔نیپالی وفد کی قیادت نیپا ل کے سابق وزیراعظم مدہاف کمار کر رہے تھے ۔چیئرمین سینیٹ نے وفد کو پارلیمنٹ ہاؤس میں خوش آمدید کہا جبکہ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے بین الپارلیمانی روابط کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا ۔اس ملاقات میں سینیٹ کی دفاع کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کی چیئرپرسن سینیٹر نزہت صادق بھی اس موقع پر بھی موجود تھے