آمریت کے گملوں میں پرورش پانے والے پودوں پر جمہوریت کے پھول نہیں کھل سکتے ‘موجودہ نام نہاد سیاسی پارٹیوں میں وہی چہرے ہیں جو مارشل لا ء کے دور میں ڈکٹیٹروں کے ساتھ نظر آتے تھے ‘موجودہ انتخابی نظام اسٹیٹس کو کے تسلسل کا ذریعہ ہے اس سے عوام کو کچھ حاصل نہیں ہوگا‘ حکومت کے پاس انتخابی اصلاحات کیلئے وقت بہت کم رہ گیا ہے ،وہ ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے ‘حکومتی رویہ ثابت کرتا ہے کہ وہ انتخابی اصلاحات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی

امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کی جمعیت علمائے اسلام(ف) سندھ کے وفد سے ملاقات میں گفتگو

پیر 14 مارچ 2016 22:23

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔14 مارچ۔2016ء) امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ آمریت کے گملوں میں پرورش پانے والے پودوں پر جمہوریت کے پھول نہیں کھل سکتے ‘موجودہ نام نہاد سیاسی پارٹیوں میں وہی چہرے ہیں جو مارشل لا ء کے دور میں ڈکٹیٹروں کے ساتھ نظر آتے تھے ‘موجودہ انتخابی نظام اسٹیٹس کو کے تسلسل کا ذریعہ ہے اس سے عوام کو کچھ حاصل نہیں ہوگا‘دولت کی بنیاد پر پولنگ اسٹیشنوں پر قبضہ اور ووٹر کا استحصال ہوتا ہے ‘عوام کو آج تک آزادانہ رائے دہی کا موقع ملا نہ عوام کے حقیقی نمائندوں کو اقتدار کے ایوانوں تک پہنچنے دیا گیا‘حکومت کے پاس انتخابی اصلاحات کیلئے وقت بہت کم رہ گیا ہے مگروہ ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے ‘حکومتی رویہ ثابت کرتا ہے کہ وہ انتخابی اصلاحات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعیت علمائے اسلام(ف) سندھ کے وفد سے منصورہ میں ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔وفد کی قیادت جے یو آئی کے صوبائی شوریٰ کے ارکان مولانا بشیر احمد اورمولانا محمد اسحق لغاری کررہے تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کے بغیر الیکشن محض ایک ایکسر سائز ہے جس کے ذریعے نہ تو جمہوریت آسکتی ہے اور نہ ہی عوام کے حقیقی نمائندے منتخب ہوسکتے ہیں ۔

1970سے انتخابی کرپشن ہورہی ہے جس میں الیکشن کے نتائج کو بدلا گیا اور پھر اس کے نتیجے میں ملک دولخت ہوا مگر وہی طبقہ اشرافیہ آج تک قوم کی گردنوں پر سوار ہے اور دولت کے بل بوتے پر اقتدار کے ایوانوں پر قبضہ کرکے مالی کرپشن کرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب ایک انتخابی حلقے میں ایک امیدوار ایک ارب روپے خرچ کرکے کامیاب ہوتا ہے تو وہ قومی خزانے سے کئی گنا وصول کرتا ہے اور اس کا بدلہ عوام کے خون پسینے کی کمائی کو ہڑپ کرکے لیتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سیاست ،جمہوریت اور معیشت یرغمال ہے ۔سیاست کو تجارت بنا دیا گیا ہے جس کی وجہ سے عوام کا انتخابی نظام پراعتماد ختم ہوتا جارہا ہے مگر الیکشن کمیشن کو سرے سے اس کے بارے میں کوئی فکر نہیں ایسے لگتا ہے کہ الیکشن کمیشن بھی اشرافیہ کے ساتھ گٹھ جوڑ کرچکا ہے ۔برائے نام سیاسی جماعتیں جاگیر داروں ،وڈیروں اور سرمایہ داروں کے کلب بن گئی ہیں ،جن کو وہ اپنے مفادات کیلئے استعمال کررہے ہیں ان کی جمہوریت پسندی کا ایک ہی مطلب ہے کہ انہیں جی بھر کر لوٹنے دیا جائے اور کوئی ان پر انگلی اٹھانے والا نہ ہو۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کے جمہوریت پسند عوام کو اس انتخابی کرپشن کے خلاف متحد ہو کر جدوجہد کرنی چاہئے تاکہ آئندہ نسلوں کو ان لٹیروں کے شکنجے سے بچایا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ عوام کی خوشیوں کے قاتل یہی نام نہاد عوامی نمائندے ہیں جنہوں نے عوام کو تعلیم صحت ،روز گار اور چھت سے محروم رکھا ہوا ہے اور خود قومی خزانے کو لوٹ کر بیرونی بنکوں میں منتقل کررہے ہیں ۔سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی غلامی کی زنجیریں اور ہتھکڑیاں توڑکر حقیقی آزادی حاصل کرنے کیلئے عوام کرپشن فری پاکستان تحریک کی پشت پر کھڑے ہوجائیں ۔کرپشن فری پاکستان تحریک پاکستان کے اسلامی و نظریاتی تشخص کے تحفظ کی تحریک ہے ۔