رو سی صدر نے شام سے فوج کی واپسی کا حکم دے دیا

شام میں روس نے اپنے اہداف حاصل کر لیے ، ولا دیمیر پیوٹن شامی حزب اختلاف اور اقوام متحدہ کا فیصلے کا خیر مقدم ،امر یکہ کا محتا ط ردعمل

منگل 15 مارچ 2016 12:38

ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔15 مارچ۔2016ء) رو سی صدر ولا دیمیر پیوٹننے شام سے اپنی فوج کی واپسی کا حکم دے دیا ، جسکا شامی حزب اختلاف اور اقوام متحدہ نے خیر مقدم کیا ہیتاہم امریکا کا کہنا ہے حالات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ روسی میڈیا کے مطابق صدر پیوٹن نے فوج کی واپسی کا فیصلہ ماسکو میں وزیر خارجہ سرگئی لاروف اور وزیر دفاع سرگے شوئیگو سے ملاقات میں کیا۔

صدر کا کہنا تھا کہ شام میں روس نے اپنے اہداف حاصل کر لیے ہیں۔ انہوں نے فیصلہ شام کے صدر بشار الاسد کے مشورے سے کیا ہے۔

(جاری ہے)

کریملن سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فوج کی واپسی کا فیصلہ زمینی حقائق مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ فوج کے انخلا کے باوجود روس لطاکیہ میں ہوائی اڈہ اور بحیرہ روم کے کنارے بندرگاہ طرطوس پر بحری اڈہ قائم رکھے گا۔ ادھر جنیوا میں امن مذاکرات کرنے والی حزب اختلاف کی ٹیم کے ترجمان سلیم المصلات اور
اقوام متحدہ کے نمائندہ برائے شام سٹیفن ڈی مستورا نے روسی فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ امریکا کا کہنا ہے انہیں روس کے فیصلے کا پہلے سے علم نہیں تھا۔ وائٹ ہاوٴس کے ترجمان جوش ارنسٹ نے کہا حالات کا جائزہ لے رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :