نئی دہلی:کشمیریوں کی حمایت میں آواز بلند کرنیوالے طلبہ کو یونیورسٹی سے نکالنے کی سفارش

کنہیا کمار سمیت 5طلبہ کا مستقبل داو پر لگ گیا ، 21 طلبا ء کو نوٹس جاری

منگل 15 مارچ 2016 12:41

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔15 مارچ۔2016ء)نئی دہلی کی جواہرلعل نہرویونیورسٹی کی طلبہ تنظیم کے صدر کنہیا کمار سمیت 5طلبہ کا مستقبل داو پر لگا دیا گیا۔ کیمپس میں منعقدہ ایونٹ سے متعلق تحقیقاتی کمیٹی نے کشمیریوں کی حمایت میں آواز بلند کرنیوالے طلبہ کو یونیورسٹی سے نکالنے کی سفارش کردی۔

(جاری ہے)

کیمپس میں منعقدایونٹ سے متعلق تحقیقاتی کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ 5طلبہ کو یونیورسٹی سے نکال دیاجائے، جبکہ 21کو نوٹس جاری کیا ہے۔

طالبعلم کنہیاکمار، عمرخالد اورانربان بھٹا نے جواہرلعل یونیورسٹی میں بھارتی قومیت کے ڈھول کا پول کھول د یا تھا،طلبہ نے افضل گرو کی برسی سے متعلق تقاریرکی تھیں۔ کنہیا کمار نے کشمیری خواتین کی آبروریزی میں بھارتی فوج کے ملوث ہونے کو ناقابل تردید قرار دیا تھا۔