مظفر آباد‘ مقامی عدالت نے ایک 19 سالہ لڑکی کو اغوا، اسے ریپ کرنے اور پھر زہر دینے کے الزام میں زیرِ حراست پانچ ملزموں کو دس روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا

منگل 15 مارچ 2016 14:08

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 مارچ۔2016ء) پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد کی مقامی عدالت نے ایک 19 سالہ لڑکی کو اغوا، اسے ریپ کرنے اور پھر زہر دینے کے الزام میں زیرِ حراست پانچ ملزموں کو دس روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔مظفر آباد کے سٹی تھانہ کے پولیس افسر پرویز حمید کے مطابق ملزمان کی عمریں 18 سے 19 سال کے درمیان ہیں اور انھیں ہسپتال میں چار روز تک علاج کے بعد ہوش میں آنے والی متاثرہ لڑکی کی نشاندہی پر گرفتار کیا گیا تھا۔

گرفتار کیے جانے والے تمام ملزمان کا تعلق مظفرآباد شہر سے ہی ہے۔صحافی اورنگزیب جرال کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ جنسی زیادتی کا شکار بننے والی لڑکی کو پانچ دن قبل اس وقت اغوا کیا گیا تھا جب وہ نوکری کے بعد اپنیگھر جا رہی تھی۔

(جاری ہے)

پولیس کے مطابق ملزمان لڑکی کو اغوا کر کے شہر کے قریب ایک ویران علاقے میں لے گئے جہاں اسے گینگ ریپ کیا گیا۔

نوجوان ملزمان نے اپنے جرم کو چھپانے کے لیے مغویہ کو زہر بھی دیا تھا اور پھر اسے مردہ سمجھ کر اس کے گھر کے باہر پھینک دیا۔لڑکی کے والدین نے اسے ہسپتال میں منتقل کیا جہاں وہ چار روز تک بے ہوش رہی تاہم ہسپتال کی انتظامیہ کے مطابق متاثرہ لڑکی کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں عموماً خواتین پر تشدد یا جنسی زیادتی کے واقعات بہت کم پیش آتے ہیں تاہم گذشتہ ایک ہفتے کے دوران یہ علاقے میں خواتین سے جنسی یا جسمانی تشدد کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔اس سے قبل راولاکوٹ میں ایک شوہر نے غیرت کے نام پر بیوی کی ناک کاٹ دی تھی۔

متعلقہ عنوان :