2018تک بجلی کے بحران پر قابوپا لیا جا ئیگا ‘ خواجہ محمد آصف

منگل 15 مارچ 2016 15:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 مارچ۔2016ء) وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ 2018تک بجلی کی لوڈشیڈ نگ کے بحران پر قابوپا لیا جا ئیگا ‘واپڈہ ملازمین نے ٹھیک کام نہ کیا تو نجکاری مجبوری بن جائیگی ‘لاہور اورشہر قائد جیسے شہروں میں مارکٹیں 8بجے تک بند ہوجائیں تو2ہزار سے میگاواٹ بجلی کی بچت ہوسکتی ہے‘2013کے مقابلے میں ملکی حالات انتہا ئی بہتر ہے عوام کو بھی حکومت کا ساتھ دینا اور کفایت شعاری کو اپنانا ہوگا ‘ملک میں انڈسڑی کو لوڈشیڈ نگ فری کر دیا ہے اور کہیں بھی انڈسڑی میں لوڈشیڈ نگ نہیں ہو رہی ‘ ملک میں بجلی کا70فیصد استعمال پنجاب اور کراچی میں ہوتا ہے۔

وہ منگل کولاہور میں واپڈ الیکٹروک ہا ئیڈرل یونین کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ واپڈہ میں بجلی چور ی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جا ئیگا اور بجلی چوروں کے خلاف سخت سزا کے قوانین بھی موجود حکو مت نے دےئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ نے اقتدار میں آنے کے بجلی کی پیدوار کے10سے12ہزار میگاواٹ کے نئے منصبوبے شروع کیے ہیں جن پر تیزی کے ساتھ کام جا رہی ہے اور حکومت بجلی کی لوڈشیڈ نگ کے خاتمے کیلئے جو اقدامات کر رہی ہے اسکی ماضی میں کوئی مثال نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کی لوڈشیڈ نگ کے خاتمے کیلئے حکومتی اقدامات اپنی جگہ ہے لیکن اسکے ساتھ ساتھ عوام کو بھی بجلی کی فضول خرچی کو بند کر نا ہوگا آج کابل سمیت دنیا کے دیگر ممالک میں بھی مارکٹیں سات بجے تک بند ہو رہی ہے تو پاکستان میں ایسا کیوں نہیں ہو سکتا ؟اگر پاکستان میں بھی مارکٹیں آٹھ بنے تک بند ہوجائے تو دو ہزار سے زائد میگاواٹ کی بچت ہو سکتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جب قومی ادارے نقصا ن میں جاتے ہیں تواسکے اثرات عام پاکستانی پر پڑتے ہیں اس لیے اگر واپڈہ کے ملازمین چاہتے ہیں کہ واپڈہ کی نجکاری نہ کی جائے تو پھر انکو چاہیے کہ وہ ادارے کے معاملات کو بہتر کر یں بجلی چوری کا خاتمہ کیا جائے ورنہ واپڈہ کی نجکاری ہماری مجبور ی ہوگئی ۔ انہوں نے کہا کفایت شعاری بھی ضروری ہو چکی ہے مگر یہاں بد قسمتی سے گئیزر اپریل تک چلتے رہے ہیں اور بجلی کا فضول استعمال بھی کیا جا تا ہے اس لیے اب یہ سلسلہ بند ہو نا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں شیڈول کے مطابق بجلی کی لوڈشیڈ نگ ہو رہی ہے اگر کہیں ایسا نہیں تو پھر وہاں ضرور ریکوری کا مسئلہ ہوگا اس لیے عوام کو اپنے بجلی کے بل بروقت اداکر نے چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم جب اقتدار میں آئے تو20/20گھنٹے کی لوڈشیڈ نگ ہو تی رہی ہے لیکن آج ایسا نہیں ہو رہا ہے اور صورتحال بہت بہتر ہے اور آئندہ عام انتخابات میں جب ہم عوام کی عدالت میں جائیں گے تو بجلی کی لوڈشیڈ نگ کے معاملے پر ہم سرخروہو چکے ہوں گے اور ملک سے بجلی کی لوڈشیڈ نگ کا خاتمہ کر دیا جا ئیگا ۔

متعلقہ عنوان :