شمال کی گرج مشق کے نتیجے میں سعودی افواج جنگ کے خطرے کا سامنا کرنے کیلئے ہردم تیار ہیں ، مشق سے عرب اور اسلامی ممالک کو درپیش خطرات کا مقابلہ کرنے اور فوج کی صفوں میں وحدت لانے میں مدد ملے گی، خطے کی تاریخ کی سب سے بڑی فوجی مشق کی اختتامی تقریب میں 20 دوست ممالک کے رہنماؤں اور نمائندوں کی موجودگی سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ ممالک سعودی عرب کے ساتھ فوجی تعلقات کی مضبوطی کی خواہش رکھتے ہیں

سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا کابینہ کے ہفتہ وار سیشن سے خطاب

منگل 15 مارچ 2016 17:15

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 مارچ۔2016ء) سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ خطے کی تاریخ کی سب سے بڑی فوجی مشق "شمال کی گرج" کی اختتامی تقریب میں 20 دوست ممالک کے رہنماؤں اور نمائندوں کی موجودگی سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ ممالک سعودی عرب کے ساتھ فوجی تعلقات کی مضبوطی کی خواہش رکھتے ہیں۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق شاہ سلمان نے یہ بات ریاض کے الیمامہ محل میں کابینہ کے ہفتہ وار سیشن کی صدارت کے موقع پر کہی۔

اس سیشن کے بعد وزیر ثقافت اور انفارمیشن عادل الطرافی کا کہنا تھا کہ وزرا نے سعودی فرمانروا، ولی عہد اور نائب ولی عہد کو فوجی مشق اور اتحادیوں سمیت سعودی فوج کی پریڈ کے کامیاب انعقاد پر مبارک باد دی۔شاہ سلمان نے ان ممالک کے نمائندوں اور سربراہان کی موجودگی پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ 'شمال کی گرج' مشق کے نتیجے میں سعودی افواج جنگ کے خطرے کا سامنا کرنے کے لئے ہردم تیار ہیں اور اس مشق سے عرب اور اسلامی ممالک کو درپیش خطرات کا مقابلہ کرنے اور فوج کی صفوں میں وحدت لانے میں مدد ملے گی۔

(جاری ہے)

سعودی عرب میں جمعرات کے روز 20 ممالک کی مشترکہ فوجی مشقوں کا اختتام ہوا تھا۔ اس مشق کا مقصد خطے میں استحکام کے لئے فوجی حربوں کو یکجا کرنا تھا۔شاہ سلمان اور دیگر ممالک کے سربراہان اور نمائندے حفتر الباطن میں ہونے والی اس مشق کی اختتامی تقریب میں شرکت کے لئے موجود تھے۔کابینہ نے ایک بار پھر کہا کہ جو کوئی بھی حزب اللہ سے تعلق رکھے گا، اس سے ہمدردی رکھے گا، اس کی معاشی مدد کرے گا یا اس کے ممبران کو پناہ دے گا اس کو سخت سزا دی جائے گی۔کابینہ نے سیکیورٹی حکام کی جانب سے دہشت گردی کی سرگرمیوں میں شامل افراد کی سرکوبی کے لئے سیکیورٹی اہلکاروں کی ان تھک محنت کی تعریف بھی کی۔

متعلقہ عنوان :