پاکستان میں پہلی بار ہارٹ ٹرانسپلانٹ راولپنڈی کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ میں اگلے ماہ سے شروع ہوگا

ڈاکٹر حسنات خان مارچ کے آخر میں لند سے پاکستان آئینگے جو ہسپتال کے اس ڈیپارٹمنٹ کو ہیڈ کرینگے افسران سے گزارش ہے اس چیز کو کنٹرول کریں اور ان لوگوں کیخلاف مناسب کارروائی کی جائے تاکہ ان ادویات کی مارکیٹ میں فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے، اظہر محمود کیانی

منگل 15 مارچ 2016 18:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔15 مارچ۔2016ء) پاکستان میں پہلی بار ہارٹ ٹرانسپلانٹ راولپنڈی کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ میں اگلے ماہ سے شروع کیاجارہاہے اور یہ دنیا کے جانے مانے کارڈیالوجسٹ اور ہارڈ ٹرانسپلانٹیشن کے ماہر لندن سے ڈاکٹر حسنات خان مارچ کے آخر میں پاکستان آرہے ہیں جو ہاسپٹل کے اس ڈیپارٹمنٹ کو ہیڈ کرینگے ۔ لائف سیونگ ادویات اور دیگر ضروری ادویات مارکیٹ میں کچھ لوگو ں کی وجہ سے دستیاب نہیں وہ لوگ ان پر منافع کمانا چاہتے ہیں افسران سے گزارش ہے کہ اس چیز کو کنٹرول کریں اور ان لوگوں کیخلاف مناسب کارروائی کی جائے تاکہ ان ادویات کی مارکیٹ میں فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے ۔

ان خیالات کااظہار راولپنڈی کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اظہر محمود کیانی نے کیا جب وہ کارڈیو ویسکولر بیماریوں پر ایک لیکچر دے رہے تھے ۔

(جاری ہے)

ایم او یو کی تقریب کے دوران انہوں نے کہا کہ راولپنڈی کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ نیشنل پریس کلب کے تمام ممبران کو دل کی بیماریوں کا علاج فری کیاجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں ہارٹ ٹرانسپلانٹ بہت کم خرچے پر شروع کررہے ہیں پاکستان میں اس کا خرچہ آٹھ سے دس لاکھ روپے ہوگا جبکہ دوسرے ممالک جیسے یوکے سے ہارٹ ٹرانسپلانٹ کروانے کا ڈیڑھ کروڑ روپے تک خرچہ ہے ڈاکٹر کیانی نے اس بات پر زور دیا کہ زندگی کو سادہ طریقے سے گزارا جائے اور ساد خوراک کھائیں تو دل کی بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے انہوں نے زیادہ کھانے ، سگریٹ نوشی اور جنگ فوڈ سے اجتناب کا مشورہ دیا انہوں نے کہا کہ اچھی صحت کیلئے ان سے اجتناب کرنا ضروری ہے انہوں نے کہا کہ اگر ہمارا زندگی گزارنے کا طریقہ سادہ ہو تو ہم دل کی بیماریوں سے بچ سکتے ہیں راولپنڈی کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ نیشنل پریس کلب کے ساتھ آگاہی سیمینا ر منعقد کرنے میں ہر ممکن تعاون کریگا اور جرنلسٹس اور ان کی فیملیز کو تما م ضروری طبی سہولیات مہیا کی جائینگی ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں مناسب خرچے پر علاج کی ضرورت ہے اس موقع پر صدر نیشنل پریس کلب شکیل انجم نے کہا کہ نیشنل پریس کلب اور راولپنڈی کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ مل کر جرنلسٹس کی ویلفیئر کیلئے کام کرینگے انہوں نے دونوں اداروں کے درمیان ہونے والی یادداشتی تحریک کو ویلکم کیا

متعلقہ عنوان :