جنرل راحیل شریف کا پاکستان آرڈننس فیکٹریز واہ کا دورہ ، توسیعی منصوبے کے تحت نئے اسلحہ پلانٹ کا افتتاح کیا

پاکستان آرڈننس فیکٹری کو مزید جدید ٹیکنالوجی استعمال کر کے دفاعی آلات کی برآمدات کیلئے نئی منڈیا ں تلاش کرنے کی ہدایت آپریشن ضرب عضب کیلئے اسلحہ و گولہ بارود کی تمام ضروریات پوری کرنے کیلئے پی او ایف کی کوششیں قابل تحسین ہیں،آرمی چیف

منگل 15 مارچ 2016 19:07

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 مارچ۔2016ء) چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے پاکستان آرڈننس فیکٹری کو مزید جدید ٹیکنالوجی استعمال کر کے دفاعی آلات کی برآمدات کیلئے نئی منڈیا ں تلاش کرنیکی ہدایت کی ہے تاکہ ملک کیلئے قیمتی زر مبادلہ حاصل ہو سکے۔آئی ایس پی آر کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے منگل کو پاکستان آرڈننس فیکٹریز واہ کا دورہ کیا ، پی او ایف کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور استعداد کار بڑھانے کے مجوزہ منصوبوں کے حوالے سے پیشرفت کا جائزہ لینے کیلئے یہ آرمی چیف کا دوسرا دورہ تھا ۔

پاک فوج کے سربراہ کو چیئرمین پی او ایف واہ لیفٹیننٹ جنرل عمر محمود حیات کی جانب سے واہ انڈسٹریل کمپلیکس اور مستقبل کے توسیعی منصوبوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔

(جاری ہے)

بعد ازاں آرمی چیف نے پیشرفت کا جائزہ لینے کیلئے کمپلیکس میں قائم فیکٹریوں کا دورہ کیا ۔ توسیعی منصوبے کے تحت نئے اسلحہ پلانٹ کے افتتاح کے بعد چیف آف آرمی سٹاف نے انتظامیہ اور سٹاف سے خطاب بھی کیا۔

انہوں نے کہا کہ پی او ایف پاکستان کی سب سے پہلی دفاعی صنعت ہے جو پاکستان کی مسلح افواج کو جنگی سامان کی فراہمی میں گراں قدر کردار ادا کر رہی ہے ۔ انہوں نے خاص طور پر آپریشن ضرب عضب کیلئے اسلحہ اور گولہ بارود کی تمام ضروریات پوری کرنے کیلئے پی او ایف کی کوششوں کو سراہا۔ اس موقع پر جنرل راحیل شریف نے طے شدہ اہداف کے حصول کیلئے پی او ایف کی موجودہ انتظامیہ کی کارکردگی اور لگن کی تعریف کی ۔

آرمی چیف نے پیداوار بڑھانے کیلئے مزید جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ملک پیرا ملٹری اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی اسلحہ اور گولہ بارود کی ضروریات کے حوالے سے بھی مکمل طور پر خود انحصاری حاصل کر سکے ۔ آرمی چیف نے پاکستانی دفاعی سامان میں دیگر ممالک کی بڑھتی ہوئی دلچسپی اور پاکستان کی طرف سے سازو سامان کی پیداوار کا اعلیٰ ترین معیار حاصل کرنے کی وجہ سے برآمدات کے بڑھتے ہوئے امکان کے پیش نظر پی او ایف کو ہدایت کی کہ وہ نئی منڈیاں تلاش کرے اور برآمدات بڑھانے پر توجہ دے تاکہ ملک قیمتی زر مبادلہ حاصل کر سکے ۔