آم کے نئے باغات لگانے کا کام مارچ کے آخر تک مکمل کر لیا جائے،محکمہ زراعت پنجاب

منگل 15 مارچ 2016 20:16

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 مارچ۔2016ء) محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے باغبانوں کو سفارش کی ہے کہ وہ آم کے نئے باغات لگانے کا کام مارچ کے آخر تک مکمل کر لیں اور نئے پودوں کی داغبیل کرتے وقت آم کی مختلف اقسام کو مد نظر رکھیں۔ مالدہ،لنگڑا،سندھڑی،ثمر بہشت چونسہ اور فجری بڑے قد والی اقسام جبکہ دوسہری،انور رٹول،رٹول نمبر12اور سفید چونسہ چھوٹے قد والی اقسام ہیں۔

بڑے قد والی اقسام کی داغ بیل کے لیے قطاروں کا درمیانی فاصلہ 35 فٹ جبکہ پودوں کا درمیانی فاصلہ 30 فٹ رکھیں۔چھوٹے قد والی اقسام کی داغ بیل میں قطاروں کا درمیانی فاصلہ 30فٹ جبکہ پودے سے پودے کا فاصلہ 25 فٹ رکھیں۔ترجمان نے بتایا کہ آم کے باغات لگانے کیلئے نرسری سے صحت مند پودوں کا انتخاب کریں۔

(جاری ہے)

1.0تا1.3میٹر اونچائی اور 3سال تک کی عمر کے پودے زیادہ موزوں ہیں۔

تین سے چار شاخوں والے پودے منتخب کریں۔پیوند کی اونچائی زمین سے 9"سے 12" تک ہونی چاہئے۔ایسی نرسری سے پودے حاصل کریں جو آم کے باغات سے 100 میٹر کے فاصلہ پر ہوں۔پودوں کے انتخاب کے بعد پلانٹنگ بورڈ کی مدد سے پودا لگانے کی جگہ کی نشان دہی کر کے لکڑی کے کیل لگا دیں۔پودے کی گاچی سے کچھ بڑا گڑھا کھود کر پودا لگائیں۔اس بات کا خیال رکھیں کہ پودے کی گاچی ٹوٹنے نہ پائے۔

آبپاشی کے بعد وتر آنے پر پودے کی گاچی کے ارد گرد بننے والی تمام دراڑوں کو گوڈی کر کے باریک مٹی سے بھر دیں۔پودے لگاتے وقت پودے کا جھکاؤ قدرے جنوب کی طرف رکھنا زیادہ بہتر ہوتا ہے تاکہ گرمیوں میں پتوں کا سایہ تنے اور پیوندی جوڑ پر پڑتا رہے۔منتخب کردہ پودوں کے تنے اور پیوندی جوڑکو پٹ سن کی بوری سے لپیٹ کر گرمیوں اور سردیوں کے سخت موسمی اثرات سے بچایا جا سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :