پاکستان اور تاجکستان کے درمیان پارلیمانی روابط میں تیزی لانے کی کی ضرورت ہے ، اراکین پارلیمنٹ مابین گفت وشنید کے ذریعے مسائل کا حل آسانی سے تلاش کیا جاسکتا ہے ، تاجکستان کے ساتھ تعاون کی صورت میں پاکستان کو درپیش توانائی بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی،امید ہے افغان امن مذاکرات کے مثبت نتائج برآمد ہونگے

چیئر مین سینیٹ رضا ربانی کی تاجکستان کے پارلیمانی وفد سے ملاقات میں گفتگو

منگل 15 مارچ 2016 22:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 مارچ۔2016ء) چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے پاکستان اور تاجکستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کیلئے پارلیمانی روابط میں تیزی لانے کی کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اراکین پارلیمنٹ کے مابین گفت وشنید کے ذریعے مسائل کا حل آسانی سے تلاش کیا جاسکتا ہے ، اس سلسلے میں پارلیمانی سفارت کاری کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے ، پاکستان اور تاجکستان کے مابین توانائی کے شعبے میں تعاون سے پاکستان کو درپیش انرجی بحران پرقابو پانے میں مدد ملے گی، امید ہے افغان امن مذاکرات کے مثبت نتائج برآمد ہونگے ۔

وہ منگل کو یہاں پارلیمنٹ ہاؤس میں تاجکستان کی مجلس نمائندگان کے چیئرمین شکر جان ظہوروف کی سربراہی میں پارلیمانی وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کر رہے تھے جس میں باہمی دلچسپی کے امور ، دوطرفہ تعاون کے فروغ اور خطے کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

(جاری ہے)

چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے وفد کو خوش آمدید کہتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کیلئے پارلیمانی روابط میں تیزی لانے کی کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ اراکین پارلیمنٹ کے مابین گفت وشنید کے ذریعے مسائل کا حل آسانی سے تلاش کیا جاسکتا ہے ۔

میاں رضاربانی نے کہا کہ اس سلسلے میں پارلیمانی سفارت کاری کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے ۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان کے مابین توانائی کے شعبے میں تعاون سے پاکستان کو درپیش انرجی بحران پرقابو پانے میں مدد ملے گی انہوں نے تجارتی حجم کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ تجارتی شعبوں میں بھی رابطوں کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے ۔

وفد کے رہنما نے چیئرمین شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان تجارتی ، توانائی ، مواصلات اور دیگر شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دے سکتے ہیں اور اس سلسلے میں وسیع گنجائش موجود ہے ۔ انہوں نے مختلف شعبوں میں ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کے حوالے سے بھی خواہش کا اظہار کیا جبکہ چیئرمین سینیٹ کو تاجکستان کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی ۔

خطے کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغان جنگ نے پاکستان اور تاجکستان کو بری طرح متاثر کیا ہے اور ہماری خواہش ہے کہ خطے میں امن کو فروغ دیا جائے ۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے اور افغان امن عمل کی حمایت کرتا ہے انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ امن مذاکرات کے مثبت نتائج برآمد ہونگے دوطرفہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے میاں رضاربانی نے کہاکہ پاکستان اور تاجکستان کے عوام تاریخی اور ثقافتی لحاظ سے آپس میں جڑے ہوئے ہیں انہوں نے وفد کے اس دورے کو انتہائی مفید قرار دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ اس دورے کے اچھے نتائج برآمد ہونگے اور پاکستان اور تاجکستان دوطرفہ تعاون میں مزید ایک دوسرے کے قریب آجائیں گے ۔

انہوں نے وفد کیلئے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا ۔اس موقع پر سینیٹ کی دفاع کمیٹی کے چیئر مین سینیٹر مشاہد حسین سید، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کی چیئر پرسن سینیٹر نزہت صادق اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کامرس کے چیئرمین سینیٹر شبلی فراز کے علاوہ ایم این اے طلال چوہدری بھی موجود تھے ۔