چین ‘ نیشنل پیپلز کانگریس نے سالانہ اجلاس کے اختتام پر نئے پانچ سالہ اقتصادی منصوبے کی منظوری دیدی

ملک میں اقتصادی اصلاحات کی جائیں گی ‘چینی وزیر اعظم

بدھ 16 مارچ 2016 13:58

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 مارچ۔2016ء) چین کی نیشنل پیپلز کانگریس نے اپنے سالانہ اجلاس کے اختتام پر ایک نئے پانچ سالہ اقتصادی منصوبے کی منظوری دے دی ہے جبکہ وزیر اعظم لی کیچیانگ نے کہا ہے کہ ملک میں اقتصادی اصلاحات کی جائیں گی۔بیجنگ میں منعقدہ اس اجلاس میں چین کا معاشی اور سیاسی ایجنڈا طے کیا گیانئے منصوبے کے تحت 2020 تک ملکی معیشت کی شرحِ ترقی کو ساڑھے چھ سے سات فیصد تک لایا جائے گا۔

گذشتہ سال چین میں ترقی کی شرح کا ہدف سات فی صد رکھا گ?ا تھا لیکن حقیقی ترقی 6.9 فیصد ہی ہو سکی اور یہ گذشتہ 25 سال میں سب سے کم ہے۔چین دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے اور اس شرح کے حصول کے لیے زیادہ شرحِ سود والے قرضوں میں کمی ‘ سرکاری اداروں کی سٹریم لائننگ اور مالیاتی بازاروں میں اصلاحات جیسی تجاویز دی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

کانفرنس ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب چینی معیشت سست روی کا شکار ہے ۔

کمیونسٹ پارٹی کے رہنماوٴں کی جانب سے اجلاس کے دوران پیش کیے جانے والے نئے اقتصادی منصوبے کو نیشنل پیپلز کانگریس کے ارکان نے متفقہ طور پر منظور کیا۔اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چینی وزیرِ اعظم لی کیچیانگ نے اقتصادی احیا ء کیلئے اصلاحات کی ضرورت پر زود دیا اور کہا کہ اگر ملک کو اقتصادی اہداف حاصل کرنے ہیں تو اصلاحات سے پہلو تہی ممکن نہیں۔

انھوں نے تسلیم کیا کہ جب سٹیل اور کوئلے کی صنعتوں سمیت سرکاری اداروں میں اصلاحات ہوں گی تو اس کا نتیجہ ملازمتوں کی کٹوتی کی شکل میں نکلے گا تاہم انھوں نے یقین دلایا کہ یہ کٹوتیاں بڑے پیمانے پر نہیں ہوں گی۔چینی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملک کی معیشت گرنے والی نہیں اور انھیں چینی معیشت کے روشن مستقبل پر پورا یقین ہے۔

متعلقہ عنوان :