رفع گزرگاہ کی ناکہ بندی ،غزہ کے شہری 3سال سے عمرہ کی ادائیگی سے محروم

بدھ 16 مارچ 2016 14:02

غزہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 مارچ۔2016ء) مصرکی جانب سے غزہ کی پٹی کی واحد بین الاقوامی رابطے کی گزرگاہ رفح کی بندش کے نتیجے میں دو سال سے غزہ کی پٹی کے شہری عمرہ کی ادائیگی سے محروم ہیں۔اطلاعات کے مطابق غزہ میں حج وعمرہ سروسز فراہم کرنیوالی ٹورآپریٹرز کے چیئرمین عوض ابو مذکور نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ 2014 ء کو مصری حکام نے غزہ کی پٹی سے متصل گزرگاہ بند کردی تھی جس کے بعد اب تک غزہ کی پٹی کے شہری عمرہ کی ادائیگی کیلئے حجاز مقدس نہیں جاسکے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ رفح گذرگاہ کی بندش حج و عمرہ پرپابندی کے مترادف ہے۔ایک سوال کے جواب میں ابو مذکور نے کہا کہ انہوں نے وزارت اوقاف اور حج وعمرہ سے رابطہ کیا تو وزارت حج کے ڈائریکٹر نے کہا کہ حکومت دو ہفتوں میں غزہ کے 1100 عازمین عمرہ کو بیرون ملک روانہ کرنے کیلئے تیار ہے۔ 1100افراد نے اپنی رجسٹرڈ بھی کرادی ہے مگر رفح گذرگاہ کی بندش کے باعث ہم بے بس ہیں۔ابو مذکور نے کہا کہ اسرائیل اور مصر کی جانب سے غزہ کی پٹی کے عوام کے بیرون ملک سفر عائد پابندیوں کے باعث فوری طورپر عمرہ سروسز کی بحالی کا کوئی امکان نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمرہ سروسز کے معطل ہونے کے نتیجے میں سیکڑوں افراد بیروزگار ہوچکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :