سپریم کورٹ نے سابق صدر مشرف کو علاج کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دیدی

بدھ 16 مارچ 2016 14:28

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 مارچ۔2016ء) سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کی اپیل مسترد کرتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے اور انہیں علاج کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی،چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے کہ لگتا ہے کہ حکومت خود کچھ نہیں کرنا چاہتی، اگر حکومت نے پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں دیتی تو وہ خود فیصلہ کرے،اٹارنی جنرل پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے اور سنگین غداری کا مقدمہ چلانے کا کریڈٹ لیتے ہیں ۔

بدھ کو سپریم کورٹ میں سابق صدر جنرل(ر) پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں 5رکنی لارجر بینچ نے کی۔

(جاری ہے)

کیس کی سماعت کے دوران سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ان کے موکل کی طبیعت انتہائی ناساز ہے اور ان کا علاج کیلئے بیرون ملک جانا ضروری ہے، پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے۔

جس پر عدالت نے اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ سے سوال کیا کہ کیا آپ کو اس پر کوئی اعتراض ہے۔ اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ نے دلائل دیئے کہ پرویز مشرف کے خلاف کئی کیسز زیر سماعت ہیں۔ اس لئے ان کا نام ای سی ایل سے نکالنا مقدمات کی سماعت کو متاثر کرسکتا ہے۔اٹارنی جنرل نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ ہم عدالت ہی کے احکامات پر عملدرآمد کر رہے ہیں، پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا، سپریم کورٹ کے فیصلے پر مشرف کے خلاف سنگین غداری کا مقدمہ درج ہوا۔

چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے کہ لگتا ہے کہ حکومت خود کچھ نہیں کرنا چاہتی، اگر حکومت نے پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں دیتی تو وہ خود فیصلہ کرے۔ چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے سوال کیا کہ کیا آپ نام ای سی ایل میں ڈالنے اور سنگین غداری کا مقدمہ چلانے کا کریڈٹ لیتے ہیں، یہاں ہم آپ کو کریڈٹ دینا چاہ رہے ہیں مگر آپ یہ کریڈٹ عدالت کو دے رہے ہیں۔

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد وفاق کی درخواست مسترد کردی اور سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے سابق صدرجنرل (ر) پرویز مشرف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔سپریم کورٹ کے باہر سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے3 سال تک پرویز مشرف کو ملک سے باہر جانے سے روکا، سابق صدر کئی اہم امور انجام دینے کیلئے بیرون ملک جانا چاہتے ہیں، سابق صدر پرویز مشرف کو والدہ کی بیماری کے دوران بھی بیرون ملک نہیں جانے دیا گیا، اب پرویز مشرف کی طبیعت بہت خراب ہے، وہ اپنے علاج کیلئے بیرون ملک جائیں گے،پرویز مشرف کے ملک سے باہر جانے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے ۔

سپریم کورٹ نے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔

متعلقہ عنوان :