آئین کی فراہمی ،جمہوریت کی بحالی،،این ایف سی ایوارڈ ،صوبائی خودمختاری،اٹھارویں ترمیم،پارلیمانی جمہوری کا قیام پیپلزپارٹی کیجمہوری تحفے ہیں،آئین پاکستان کی وجہ سے قومی اتحاد کا وجود قائم ہے

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سابق چیئرمین سینیٹ نیئر حسین بخاری سے ملاقات میں گفتگو

بدھ 16 مارچ 2016 14:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 مارچ۔2016ء) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سرزمین بے آئین پاکستان میں 1973کے آئین کی فراہمی آمرانی ادوار میں آئین میں کی گئی پیوند کاریوں کا خاتمہ، جمہوریت کی بحالی،مضبوطی ،تسلسل،این ایف سی ایوارڈ ،صوبائی خودمختاری،اٹھارویں ترمیم،پارلیمانی جمہوری کا قیام پی پی پی کے کارنامے اور جمہوری تحفے ہیں،آئین پاکستان کی وجہ سے قومی اتحاد کا وجود قائم ہے۔

سابق چیئرمین سینیٹ سید نیئر حسین بخاری سے ملاقات میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی پی پی کے ادوار میں پاکستان کو نا قابل تسخیر بنانے کیلئے دفاعی اداروں کا قیام عمل میں آیا۔آئین پاکستان کے تحت آئینی ادارے قائم ہوئے اور عوام کو ریاستی اور سیاسی امور میں براہ راست شریک کیا گیا۔

(جاری ہے)

آج بھی پی پی پی محروم و مظلوم طبقات کی امید ،جمہوریت کی محافظ اوروفاق پاکستان کے استحکام کی ضمانت ہے ۔

پی پی پی کو ختم کرنے کے خواہش مندوں کا نام لیوا کوئی نہیں اور بھٹو خاندان گڑھی خدا بخش سے آج بھی عوام کے دلوں پر حکمرانی کر رہا ہے۔پی پی پی کی جمہوریت، دوستی اور آمریت کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کرنے کی وجہ سے آمریت پرست بھی جمہوریت کی مضبوطی کے راگ لاپتے ہیں جو پی پی پی اور جمہوری حکومتوں کی فتح ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی پی پی ملکی کی واحد سیاسی جماعت ہے جو ملک کے کونے کونے میں موجود ہے اور پی پی پی پاکستان کی سیاست میں نظریاتی یونیورسٹی ہے۔

پاکستان کا روشن مستقبل اداروں کی مضبوطی اور جمہوریت کے تسلسل میں مضمر ہے۔سابق چیئرمین سینیٹ سید نیئر حسین بخاری نے کہا کہ قائد ایوان ذو الفقار علی بھٹو سیاست کو ڈرائنگ روم سے نکا ل کر کھیت کھلیان میں لائے اور پاکستا ن میں اہم آئینی عہدوں پر پارٹی کارکنوں پر تعیناتی صرف پی پی پی کا ہی شیوا ہے۔پیپلز پارٹی آج بھی مظلوم و محروم طبقات کی نمائندہ جماعت ہے ۔

جمہوریت اور وفاق پاکستان کی مضبوطی کیلئے قائدین اور کارکنوں نے شہادتوں کے نذرانے پیش کئے۔پاکستان کو کمزور اور عوام کو محکوم بنانے کی ہر سازش اور منصوبے کو پی پی پی نے عوامی قوت سے ناکام بنا دیا۔جمہوری قوتیں آئین پارلیمنٹ اور جمہوریت کے محافظ کا کردار ادا کر رہی ہیں ا ور کہا کہ ایک حکومت سے دوسری حکومت کو پر امن اقتدار کی منتقلی سیاسی قوتوں کی کامیابی ہے۔سید نیئر حسین بخاری نے بلاول بھٹو زرداری سے پارٹی کی تنظیم نو پارٹی کارکنوں سے براہ راست رابطوں کے حوالے سے مشاورت کرتے ہوئے تجویز کیا کہ بے نظیر بھٹو شہید کے قائم کردہ پالیسی ونگ کو بحال کیا جائے۔