جنرل مشرف کو بیرون ملک اجازت دینا عدالت کا فیصلہ ہے،تبصرہ مناسب نہیں،ضروری نہیں کہ جس کا بزنس نہ ہو وہ اسمبلی اجلاس میں بیٹھا رہے‘ برطانیہ سمیت مختلف ممالک میں کورم کی کوئی شرط نہیں

وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 16 مارچ 2016 16:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 مارچ۔2016ء) وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ جنرل مشرف کو بیرون ملک اجازت دینا عدالت کا فیصلہ ہے اس پر تبصرہ مناسب نہیں، حکومت اس حوالے سے اپنی پالیسی کے مطابق فیصلہ کرے گی‘ حکومت اگر جنرل مشرف کو بیرون ملک جانے سے روکنا چاہئے تو آپشن موجود ہیں‘ بعض طبقات ملک کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں اور بین الاقوامی سازش کے تحت ملک پہلے بھی دو لخت ہوا‘ ضروری نہیں کہ جس کا بزنس نہ ہو وہ اسمبلی اجلاس میں بیٹھا رہے‘ برطانیہ سمیت مختلف ممالک میں کورم کی کوئی شرط نہیں۔

(جاری ہے)

بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھارتی ٹیم ٹھس ہوگئی ہے پاکستان کی ٹیم اچھی ہے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزراء اجلاس میں آتے ہیں لیکن ضروری نہیں کہ جس کا بزنس نہ ہو وہ بھی بیٹھا رہے برطانیہ میں کورم کی کوئی شرط نہیں ۔سپیکر اور ایک ممبر بھی اجلاس چلالیتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب بھی بڑے لوگوں کے خلاف کیسز بنتے ہیں تو بیمار ہوجاتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :