کچھی کینال تعمیر منصوبہ کے ٹھیکے کیلئے ٹینڈر دوبارہ طلب کرنے کا فیصلہ ، پی سی ون ری شیڈول کیا جائیگا

بدھ 16 مارچ 2016 16:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔16 مارچ۔2016ء) وزیراعظم کے دوستوں کو نوازنے کیلئے کچھی کینال تعمیر منصوبہ کے ٹھیکے کیلئے ٹینڈر دوبارہ طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، منصوبہ کا پی سی ون ری شیڈول کیا جائیگا ۔ قومی خزانہ سے اربوں کا یہ ٹھیکہ نواز شریف کے ایک دوست کی کمپنی کو دینے کا منصوبہ بنایا گیا ہے ، کچھی کنال منصوبہ مشرف دور میں شروع ہوا تھا، تفصیلات کے مطابق حکومت نے کچھی کینال منصوبے کے کنٹریکٹرز ڈی بلوچ کنسٹرکشن کمپنی سے کنٹریکٹ کینسل کر کے قریبی دوست کو کنٹریکٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔

102 ارب روپے کی لاگت سے تیار ہونے والا کچھی کینال منصوبہ گزشتہ 12 سال سے زیر تعمیر ہے اور کنٹریکٹرز کی تبدیلی سے مزید تاخیر ہونے کا امکان ہے ۔ ذرائع کے مطابق مشرف دور میں شروع ہونے والا منصوبہ کچھی کینال تاحال مکمل نہ کیا جا سکا اور اس منصوبے کے لئے 53 ارب روپے جاری کئے جا چکے ہیں جبکہ منصوبہ پر تاحال 40 فیصد کام مکمل کیا جا سکا ہے حکومت نے کچھی کینال منصوبے کے کنٹریکٹرز ڈی بلوچ کنسٹرکشن کمپنی سے کنٹری کٹ کینسل کرنے کے حوالے سے باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا گیا ہے ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت نے اپنے قریبی دوست کنٹریکٹرز کو نوازنے کے لئے کچھی کینال منصوبہ کا کنٹریکٹ کینسل کرنے کا فیصلہ کیا ہے کچھی کینال کے ذریعے صوبہ بلوچستان کے علاقوں کو آبی وسائل جیسا کیا جانا تھا جبکہ سال 2003 سے شروع ہونے والا منصوبہ تاحال مکمل نہ ہو سکا اور اس حوالے سے حکومت نے ٹھیکیدار تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

(جاری ہے)

جس سے منصوبے میں مزید تاخیر کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے ۔ سال 2003 میں کچھی کینال منصوبے کی لاگت کا تخمینہ 31 ارب روپے لگایا گیا تھا جبکہ سال 2008 میں لاگت میں اضافے کے بعد 59 ارب روپے ہو گیا تھا اسی طرح سال 2013 میں دوبارہ کچھی کینال منصوبے کی لاگت کا تخمینہ لگایا گیا جو کہ 102 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے اس منصوبے میں بے ضابطگیوں کے انکشافات پر نیب نے پہلے ہی انکوائری شروع کی ہوئی ہے ۔

حکومت نے اس منصوبے کی تکمیل کے لئے اپنے من پسند ٹھیکیدار نوازنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے کاغذی کارروائی مکمل کی جا رہی ہے چیئرمین واپڈا ناصر محمود کے مطابق کچھی کینال کنٹریکٹر ڈی بلوچ کنسٹرکشن کمپنی سے کنٹریکٹ کینسل کرنے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں کیونکہ کنسٹرکشن کمپنی نے مطالبات ناقابل قبول ہیں اور معاملات طے کرنے کے لئے باقاعدہ آگاہ بھی کر دیا گیا ہے ۔