سٹیزن آرکائیو آف پاکستان کے تحت پاکستان کے پہلے لیونگ ہسٹری میوزیم کی تعمیر کیلئے فنڈ ریزنگ پروگرام کا انعقاد

ئیل اسٹیٹ سرمایہ کاروں کیلئے منافع اور تحفظ دو اہم مسئلے ہیں جبکہ تاریخی تحفظ سرمایہ کاروں کے ان دونوں ہی مسائل کو حل کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں، سعد ارشد

بدھ 16 مارچ 2016 17:30

اسلام آباد ا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔16 مارچ۔2016ء) سٹیزن آرکائیو آف پاکستان(سی اے پی) کے تحت پاکستان کے پہلے لیونگ ہسٹری میوزیم کی تعمیر کیلئے فنڈ ریزنگ پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں لامودی پاکستان نے بھی بطور تعاون شرکت کی۔ابتدائی وقتوں میں رئیل اسٹیٹ ڈیولپمنٹ اور تاریخی تحفظ کے درمیان باہمی ربط مشکلات کا شکار ہی تھی ،تاہم اب ان دونوں شعبوں کے درمیان دلچسپی مرتکز ہورہی ہے اور خاص کر پاکستان جیسی ابھرتی ہوئی مارکیٹس میں یہ رجحان دیکھا جاسکتا ہے۔

لامودی کی تازہ ریسرچ کے مطابق پاکستانی اور غیر ملکی سرمایہ کار دونوں کی دلچسپی پائیدار کمیونٹیز اور پراپرٹیز میں بڑھتی جارہی ہے ،تاریخی انسٹی ٹیوشنز کے تحفظ نے نہ صرف رئیل اسٹیٹ کی اقدار میں اضافہ کیا ہے بلکہ ماحولیاتی تحفظ کے ضمن میں کی جانے والی کوششوں کو بھی مزید آگے بڑھایا ہے۔

(جاری ہے)

لامودی پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر سعد ارشد کے مطابق رئیل اسٹیٹ سرمایہ کاروں کیلئے منافع اور تحفظ دو اہم مسئلے ہیں جبکہ تاریخی تحفظ سرمایہ کاروں کے ان دونوں ہی مسائل کو حل کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں اور اس ضمن میں تاریخی تحفظ میں توسیع کے نتیجے میں پراپرٹیز کی طلب میں اضافہ ہوگا اور یہ امر تمام لوگوں بشمول ایجنٹس اور ڈیولپرز سب کیلئے بہتر ہے۔

نیو یارک سٹی لینڈ مارک پریزرویشن کمیشن اور یو ایس ایڈوائزری کونسل آن ہسٹورک پریزرویشن نے بھی مقامی کمیونٹیز اور معیشت کی ترقی کیلئے تاریخی تحفظ کی اقدار کا اعتراف کیا ہے ۔پاکستان کے بعض حصوں میں انفرا اسٹریکچر ترقی کیلئے تاریخی تحفظ کو آگے رکھے جارہا ہے اور یہی کچھ اورنج لائن میٹرو بمقابلہ نصرت خان اسٹوڈیو کے کیس میں بھی دیکھا جارہا ہے مگر سٹیزن آرکائیو آف پاکستان کی مدد سے یہ معاملات تبدیل ہونا شروع ہوگئے ہیں۔سٹیزن آرکائیو آف پاکستان کی کاوشوں سے ہم اپنی کمیونٹیز رئیل اسٹیٹ کی قیمتوں میں اضافے کو ممکن بنارہے ہیں۔ ۔

متعلقہ عنوان :