پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان ، مالیاتی انٹیلی جنس اور دہشتگردوں کی مالی معاونت روکنے کیلئے مشترکہ اقدامات سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے 8 معاہدے طے

سمجھوتوں پر دستخطوں سے باہمی تعلقات کو فروغ حاصل ہو گا، پاکستان کو ترقی کرتا ملک دیکھنا چاہتے ہیں، دونوں ممالک توانائی کے شعبے میں تعاون کو مزید فروغ دے سکتے ہیں، تاپی گیس پائپ لائن منصوبے سے خطے کے ملکوں کو فائدہ ہو گا ، ترکمانستان کے صدر قربان علی محمد وف کا تقریب سے خطاب

بدھ 16 مارچ 2016 19:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 مارچ۔2016ء) پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان وزارت خارجہ، مالیاتی انٹیلی جنس، اعلیٰ تعلیم ، امن و ترقی کے فروغ، دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کیلئے مل کر اقدامات اٹھانے سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے 8 معاہدے طے پا گئے، وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ علاقائی روابط 2025 کے وژن کا اہم ستون ہیں، خطے میں تجارت کیلئے پاکستان مرکزی گزرگاہ کی حیثیت رکھتا ہے، مشترکہ بزنس فورس سے باہمی تجارت اور سرمایہ کاری بڑھے گی، بنیادی ڈھانچوں کی ترقی سے عوامی رابطوں اور سیاست کو فروغ حاصل ہو گا، تاپی منصوبے سے پاکستان میں گیس کی کمی پر قابو پانے میں مدد ملے گی، دہشت گردی ہماری سماجی اور اقتصادی ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے، ہمیں دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے خاتمے کیلئے مل کر کام کرنا ہو گا،پاکستان خطے کے وسیع تر مفاداور عالمی امن کیلئے مل کرکام کرنے لئے تیار ہیں جبکہ ترکمانستان کے صدر قربان علی محمد وف نے کہا کہ سمجھوتوں پر دستخطوں سے دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کو فروغ حاصل ہو گا، پاکستان کو ترقی کرتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں،دونوں ملک خطے میں امن کے فروغ کیلئے مل کر کام کر سکتے ہیں، افغانستان میں مفاہمتی عمل کی حمایت پر پاکستان کے شکر گزار ہیں،پاکستان اور ترکمانستان توانائی کے شعبے میں تعاون کو مزید فروغ دے سکتے ہیں، تاپی گیس پائپ لائن منصوبے سے خطے کے ممالک کو فائدہ ہو گااور معاشی استحکام آئے گا، دونوں ملکوں میں دوطرفہ ثقافتی اور سماجی تعلقات کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

بدھ کو پاکستان کے 2روزہ سرکاری دورے پر آئے ترکمانستان کے صدر قربان علی محمد وف نے وزیراعظم ہاؤس کا دورہ کیا، اس دوران دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے، جس میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیراعظم نواز شریف جبکہ ترکمانستان کے وفدکی قیادت صدر قربان محمد وف نے کی۔ مذاکرات میں دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

مذاکرات کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب ہوئی، جس میں وزیراعظم نواز شریف اور ترکمانستان کے صدر قربان علی محمد وف نے شرکت کی۔ اس موقع پر پاکستان اور ترکمانستان کی وزارت خارجہ کے درمیان تعاون کے سمجھوتے پر دستخط کئے گئے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور ترکمانستان کے وزیر خارجہ نے دستخط کئے۔

دونوں ملکوں کے درمیان مالیاتی انٹیلی جنس کے شعبے میں بھی تعاون کا معاہدہ طے پا گیا، جس کے تحت منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار اور ترکمانستان کے وزیر خزانہ محمد علی وف نے یادداشت پر دستخط کئے۔ دونوں ممالک کے درمیان آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کامسیٹس، انسٹیٹیوٹ آف اکنامکس ترکمانستان کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے ۔

کامسیٹس کے ریکٹر اور ترکمانستان کے انسٹیٹیوٹ آف اکنامکس کے ریکٹر نے معاہدے پر دستخط کئے۔ ترکمانستان کے پالیسی سٹڈیز ڈیپارٹمنٹ ادارہ بین الاقوامی تعلقات کامسیٹس میں سمجھوتے پر دستخط ہوئے۔ معاہدے پر کامسیٹس کے ریکٹر جنید زیدی اور ترکمانستان کی وزارت خارجہ کے حکام نے دستخط کئے۔ دونوں ملکوں کے درمیان اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں تعاون کی یادداشت پر بھی دستخط ہوئے ، نمل یونیورسٹی کے ریکٹر ضیاء الدین نجم اور ترکمانستان کے سرکاری یونیورسٹی کے ریکٹر نے دستخط کئے۔

پاکستان کے ادارہ برائے امن و ترقی اور ترکمانستان کی انٹرنیشنل یونیورسٹی میں بھی سمجھوتہ طے پا گیا، جس کے تحت دونوں ممالک امن و ترقی کے فروغ کیلئے تعلیم کے شعبے میں تعاون بڑھائیں گے۔ ادارہ برائے امن و ترقی کی صدر فرحت آصف اور ترکمانستان یونیورسٹی کے ریکٹر نے معاہدے پر دستخط کئے، دونوں ممالک کے درمیان توانائی کے شعبے میں تعاون کا معاہدہ بھی طے پا گیا۔

بعد ازاں مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ترکمانستان کے صدر اور وفد کا پاکستان میں خیر مقدم کرتے ہیں، گزشتہ 9ماہ میں دونوں ملکوں کی قیادت میں تیسرا اعلیٰ سطحی رابطہ ہے، دونوں ملکوں میں دوطرفہ علاقائی ، عالمی امور پر تفصیل سے بات چیت ہوئی ہے، پاکستان اور ترکمانستان مشترکہ تاریخی، مذہبی اور ثقافتی بندھن میں جڑے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کی دوستی وقت کے ساتھ ساتھ مزید مضبوط ہو رہی ہے، دونوں ملکوں کا باہمی تجارت سمیت اقتصادی تعلقات بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے، مشترکہ بزنس فورم سے باہمی تجارت اور سرمایہ کاری بڑھے گی، دوطرفہ اقتصادی تعلقات کیلئے اعلیٰ سطح کے رابطوں کا تسلسل جاری رہنا چاہیے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ تاپی منصوبہ خطے میں توانائی کے شعبے کا ایک بڑا منصوبہ ہے، منصوبے سے پاکستان میں گیس کی کمی پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ دسمبر میں ترکمانستان میں تاپی منصوبے کی باوقار تقریب میں شرکت میں خوشی ہوئی، یقین ہے کہ ترکمانستان کی گیس سے ہماری صنعتوں کا پہیہ تیزی سے چلے گا، اشک آباد میں 1000میگاواٹ بجلی کی درآمد کے مفاہمت کی یاداشت پر دستخط ہوئے ہیں، منصوبے سے پاکستان میں بجلی کی کمی پر قابو پانے میں مدد ملے گی،1000 میگاواٹ بجلی کے منصوبے پر تیزی سے کام کرنے اتفاق ہوا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہماری بندر گاہیں بحیرہ عرب اور ترکمانستان کے درمیان سب سے چھوٹا راستہ فراہم کرتی ہیں، ہماری بندرگاہیں وسط ایشیائی ریاستوں کیلئے راستہ فراہم کرتی ہیں، علاقائی روابط ہمارے 2025 کے وژن کا اہم ستون ہیں، علاقائی تجارت کیلئے پاکستان مرکزی حثیت رکھتا ہے، بنیادی ڈھانچے کی ترقی کیلئے ترکمانستان کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، بنیادی ڈھانچوں کی ترقی سے عوامی رابطوں اور سیاست کو فروغ حاصل ہو گا، ہم نے آج مفاہمت کی یادداشتوں اور مشترکہ اعلامیے پر دستخط کئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سمجھوتوں کے تحت دونوں ممالک مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دیں گے، سمجھوتوں سے دونوں ملکوں کے دوستانہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے، دہشت گردی اور انتہاء پسندی خطے میں عدم استحکام کی بنیادی وجہ ہے، دہشت گردی ہماری سماجی اور اقتصادی ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے، ہمیں دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے خاتمے کیلئے مل کر کام کرنا ہو گا،علاقائی اور عالمی امن کیلئے مل کرکام کرتے رہیں گے۔

وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ترکمانستان کے صدر قربان علی محمد وف کی طرف سے دورے کی دعوت قبول کرتا ہوں اور ترکمانستان کے صدر کا دورہ پاکستان پر ان کا شکر گزار ہوں۔سمجھوتوں پر دستخطوں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترکمانستان کے صدر قربان علی بردی محمد وف نے کہا کہ شاندار مہمان نوازی پر وزیراعظم نواز شریف کے شکر گزار ہیں،سمجھوتوں پر دستخطوں سے دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کو فروغ حاصل ہو گا، پاکستان میں ترقی پر خوشی ہے، پاکستان کو ترقی کرتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف سے عالمی اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال ہوا ہے، دونوں ملک خطے میں امن کے فروغ کیلئے مل کر کام کر سکتے ہیں، افغانستان میں مفاہمتی عمل کی حمایت پر پاکستان کے شکر گزار ہیں، ملاقات میں پاکستان ترکمانستان کے درمیان تعاون بڑھانے پر بات ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملک توانائی کے شعبے میں تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں، تاپی منصوبے پر تعمیراتی کام جاری ہے، تاپی منصوبے سے ہمسایہ ملکوں کو فائدہ ہو گا، توانائی منصوبے سے خطے میں معاشی استحکام آئے گا، دو طرفہ ثقافتی اور سماجی تعلقات کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

ترکمانستان کے صدر نے کہا کہ پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان تعلیم کے شعبے میں تعاون موجود ہے، سائنس اور آرٹس کے شعبے کی ترقی کیلئے سمجھوتے پر دستخط کئے، دورے پر دونوں ملکوں کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ توقع ہے کہ پاکستان کی امن و خوشحالی کیلئے کوششیں کامیاب ہوں گی۔

متعلقہ عنوان :