پنجاب میں گزشتہ سال تقریباً 2لاکھ 20ہزار 380 ایکڑ رقبہ پر مونگ پھلی کاشت کی گئی

76ہزار 820ٹن پیداوار حاصل ہوئی

بدھ 16 مارچ 2016 20:45

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔16 مارچ۔2016ء) پنجاب میں گزشتہ سال تقریباً 2لاکھ 20ہزار 380 ایکڑ رقبہ پر مونگ پھلی کاشت کی گئی جس سے 76ہزار 820ٹن پیداوار حاصل ہوئی۔ مونگ پھلی کے زیر کاشت کل رقبہ کا 92 فیصد پنجاب، 7 فیصد صوبہ سرحد اور ایک فیصد صوبہ سندھ میں کاشت ہوتا ہے۔ پنجاب میں زیر کاشت رقبہ کا 87 فیصد راولپنڈی ڈویژن میں ہے جو کہ چکوال، اٹک، جہلم اور راولپنڈی کے اضلاع پر مشتمل ہے۔

محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے کاشتکاروں کو سفارش کی ہے کہ وہ مونگ پھلی کی کاشت مارچ کے آخری ہفتہ سے اپریل کے پہلے پندھواڑے تک مکمل کریں۔ کاشتکار مونگ پھلی کی بروقت کاشت کر کے پیداوار میں اضافہ کریں اور ملک کو خوردنی تیل میں خود کفیل بنائیں۔ مونگ پھلی بارانی علاقوں میں موسم خریف کی اہم ترین نقدا ٓور فصل ہے اور اس کے بیج میں 56 فیصد تک اعلیٰ معیار کا خوردنی تیل اور 30فیصد تک لحمیات پائے جاتے ہیں جو انسانی صحت کیلئے نہایت موزوں ہیں۔

(جاری ہے)

باری 2000، بارڈ479، گولڈن اور باری2011 مونگ پھلی کی ترقی دادہ اقسام ہیں اس لیے کاشتکار ان اقسام کی کاشت کو ترجیح دیں۔ یہ اقسام مقامی موسمی حالات میں 25 من فی ایکڑ تک پیداوار دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ مونگ پھلی کی کاشت بذریعہ پور یا ڈرل سے قطاروں میں کریں اور بیج کی گہرائی 5تا7سینٹی میٹر رکھیں جبکہ قطاروں کا درمیانی فاصلہ 45سینٹی میٹر اور پودوں کا 15تا20سینٹی میٹر رکھیں۔

ترجمان نے سفارش کی ہے کہ مونگ پھلی کی کاشت کے وقت شرح بیج 70کلو گرام پھلیاں یا 40کلو گرام گریاں فی ایکڑ (5کلو گرام گریاں فی کنال)استعمال کریں اور بیماریوں کے تدارک کے لیے بیج کو کاشت سے پہلے سفارش کردہ پھپھوندی کش زہر لگائیں۔ زمین کی آخری تیاری سے پہلے کھیت میں کھاد کی سفارش کردہ پوری مقدار بذریعہ ڈرل ڈال دیں۔ ڈرل دستیاب نہ ہو تو بذریعہ چھٹہ بکھیر کر ایک دفعہ عام ہل چلا گر سہاگہ دیں ۔

متعلقہ عنوان :