سندھ پولیس کے مختلف فنڈز میں ایک ارب چالیس کروڑ روپے کرپشن کی نیب نے تحقیقات شروع کردیں ‘70پولیس افسران کونوٹس جاری

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 16 مارچ 2016 21:35

کراچی(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16مارچ۔2016ء) سندھ پولیس کے مختلف فنڈز میں مبینہ طور پر ایک ارب چالیس کروڑ روپے کرپشن کی نیب نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ نیب ذرائع کے مطابق تفتیشی فنڈ، فرنیچرومشینری کی خریداری، ٹرانسپورٹ، ایندھن، ادویات کی خریداری اور عمارت کی مرمت کی مد میں کرپشن کی گئی۔نیب روزانہ 14 افسران واہلکاروں سے پوچھ گچھ کرے گی۔

ادھرنیب حکام نے محکمہ پولیس میں ایک ارب روپے سے زائد کی کرپشن پر 70 پولیس افسران کو نوٹس جاری کر دئیے اور انہیں 21 مارچ سے 25 مارچ کے درمیان بیانات قملبند کرانے کے لئے طلب کر لیا گیا ہے۔ قومی احتساب بیورو نے محکمہ پولیس میں ایک ارب چار کروڑ روپے کی کرپشن کی تحقیقات آغاز کر دیا، محکمہ میں بدعنوانی کے سلسلے میں نیب حکام نے سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی سمیت محکمہ پولیس کے70 افسران کو نوٹس جاری کر دئیے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق جن افسران کو نوٹس جاری کئے گئے ہیں ان میں ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز علیم جعفری، ڈی آئی جی ویسٹ فیروز شاہ، ڈی آئی جی سی آئی ڈی عارف حنیف اور 19 ایس ایس پیز، 13 ڈی ایس پیز اور سات اے ایس آئی، کلرک اور جونئیر کلرک شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق جاری کردہ نوٹس کے مطابق تمام افسران کو 21 مارچ سے 25 مارچ کے درمیان نیب میں پیش ہو کر بیانات قلمبند کرانے کا کہا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :