جی ایس پی پلس کا متوقع فائدہ نہیں اٹھایا جا سکا، توانائی کا بحران اور امن و اما ن کی صورتحال پر قابو اور ماحولیات کو بہتر کرنے سے ہی پیداوار میں اضافہ اور لاگت میں کمی آئے گی اور ایکسپورٹ میں اضافہ ہو گا۔ عبدالروٴف عالم

بدھ 16 مارچ 2016 21:36

کراچی ۔ 16 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔16 مارچ۔2016ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے صدر عبدالروٴف عالم نے جی ایس پی پلس سے پورا فائدہ اٹھانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنوری 2014ء میں پاکستان کو ملنے والے جی ایس پی پلس والے درجے سے یورپین ممالک کو پاکستان کی برآمدات سالانہ 2 بلین ڈالر تک اضافے کی توقع تھی اور اس وقت یورپین ممالک کا رویہ بھی حوصلہ افزاء تھا۔

انہوں نے کہا کہ 2014-15ء میں یورپی ممالک کو پاکستان کی برآمدات 6.84 بلین ڈالر رہی جو کہ جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے سے قبل 2012-13ء میں 5.67 بلین ڈالر تھی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ تجارتی اعدادو شمار کے مطابق جی ایس پی پلس کا متوقع اور بھرپور فائدہ نہیں اٹھایا جا سکا جس کی اصل وجہ ملک کے اندرونی مسائل بشمول توانائی کا بحران اور امن و امان کی صورتحال ہے جن کی وجہ سے مقامی صنعت کار ملکی برآمدات میں اضافے کے لئے مناسب قیمت پر اشیاء کی پیداوار نہیں فراہم کر سکے۔

(جاری ہے)

رؤف عالم نے اس بات پر زور دیا کہ یورپین یونین کی طرف سے اگلی مدت کے لئے جی ایس پی پلس کے درجے کی دوبارہ توثیق سے پہلے ہمیں خود کو تیار کرنا ہو گا اور برآمدات کے لئے مسابقتی اہلیت اور قابلیت کو ثابت کرنا ہوگا۔ انہوں نے دو اہم نقاط کی نشاندہی کرتے ہوئے بتایا کہ توانائی کے بحران کو فوری طور پر ختم کیا جائے کیوں کہ اس کی وجہ سے پاکستان کی صنعتوں میں پیداواری صلاحیت کا 45 سے زائد حصہ استعمال میں نہیں ہے جو کہ زائد پیداواری لاگت اور مقدار میں کمی کا بڑا سبب ہے جبکہ دوسرا اہم نقطہ یورپی یونین کی شرائط پر عمل درآمد کو یقینی بنانا ہے جو کہ آئندہ کے لئے جی ایس پی پلس کے درجے کی دوبارہ توثیق کے لئے ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کی شرائط پر عمل درآمد پاکستان کی سماجی معیشت کے لئے نہایت اہم ہے کیوں کہ ان شرائط کا تعلق ماحولیات، غربت میں کمی اور مزدورں کے لئے صحت مند ماحول کی فراہمی سے ہے۔ رؤف عالم نے بتایا کہ انہوں نے ایف پی سی سی آئی میں جی ایس پی پلس ڈیسک کا انچارج گلزار فیروز کو بنایا ہے جو کہ یورپین ممالک کے ساتھ تجارت میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں اور ساتھ ہی ایف پی سی سی آئی کی مجلس قائمہ برائے ماحولیات کے بھی چیئرمین ہیں۔

اس موقع پر گلزار فیروز نے جی ایس پی پلس کے بارے میں آگاہی کے فروغ پر زور دیا اور کہا کہ ایف پی سی سی آئی رواں ماہ کے آخر میں جی ایس پی پلس کے نفاذ اور اس سے منسلک فوائد سے متعلق ایک سیمینار منعقد کرے گا جس میں متعلقہ ایکسپورٹرز اور پبلک سیکٹرز سے پالیسی میکرز شرکت کریں گے۔

متعلقہ عنوان :