وزیر داخلہ سندھ کی زیر صدارت سینٹرل پولیس آفس میں اعلی سطحی اجلاس

بدھ 16 مارچ 2016 21:51

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 مارچ۔2016ء) وزیر داخلہ سندھ سہیل انور خان سیال نے سینٹرل پولیس آفس کراچی میں ایک اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کی ۔ اجلاس میں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ سمیت سندھ کے تمام پولیس افسران نے شرکت کی ۔ وزیر داخلہ سندھ نے اس تاثر کی سختی سے تردید کی جس کے مطابق محکمہ پولیس میں بڑے پیمانے پر تبادلے ذیر غور ہیں ۔

انہوں نے اس ضمن میں کہا کہ یہ تاثر درست نہیں اور حکومت تقرریوں و تبادلوں کے عمل میں صرف پولیس افسران کی کارکردگی کو ترجیح دیتی ہے انہوں نے مذید کہا کہ تعینات کیئے جانیوالے افسران کی تعیناتی کو مناسب مدت تک جاری رکھنے کے اقدامات ممکن بنائے جارہے ہیں،وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ ایف آئی آرز کی رجسٹریشن میں پس و پیش یا تاخیری حربے عوام کے لیئے مسائل کا سبب ہیں اور یہ انتہائی ناپسندیدہ عمل ہے ۔

(جاری ہے)

لہٰذا تھانوں کے سپروائزری افسران اپنے تمام تر فرائض منصبی میں مفاد عامہ کو ترجیح دیں اور ایسے اقدامات کریں کہ عوام بلا کسی خوف اپنے مسائل و مشکلات کے حل کے لیئے تھانہ جات سے رجوع کرنے کے ساتھ ساتھ جرائم کے خلاف پولیس کے ساتھ ہر ممکن تعاون کو بھی یقینی بناسکیں ،انہوں نے کہا کہ بدعنوانی اور بے قاعدگی کے حوالے سے حکومت سندھ زیرو ٹالیرنس پالیسی پر عمل پیرا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نئے آئی جی سندھ اچھی شہرت اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے حامل ہونے کے ساتھ ساتھ ایک ایماندار ، نڈر اور بے باک پولیس افسر بھی ہیں، ان کی کمانڈ میں پولیس افسران کو چاھیئے کہ ان کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور فیلڈ کے تجربے سے فائدہ اٹھائیں اور محکمہ پولیس کی بہتری کے لیئے خلوص نیت سے فرائض انجام دیں تاکہ عوام کو پرامن و پرسکون ماحول کی فراہمی جیسے اقدامات کو یقینی بنایا جاسکے ، وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے ،انہوں نے کہا کہ جرائم کے خلاف جاری پولیس ٹارگٹیٹڈ آپریشن کو مذید مربوط اور نتیجہ خیز بنانے کے ساتھ ساتھ منشیات ،جوئے اور دیگر سماجی برائیوں کے اڈوں کے خلاف جاری حکمت عملی اور لائحہ عمل کو بھی مذید ٹھوس اور غیر معمولی بنایا جائے۔

متعلقہ عنوان :