اسلام آباد ہائی کورٹ نے یقین دہانی کے باوجود مستقل نہ کرنے پر سیکرٹری کابینہ ڈویژن اور سیکرٹری کلائمیٹ چینج ڈویژن کو طلب کر لیا

بدھ 16 مارچ 2016 21:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 مارچ۔2016ء ) عدالت میں یقین دہانی کے باوجود مستقل نہ کرنے پر دائر توہین عدالت کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکرٹری کابینہ ڈویژن اور سیکرٹری کلائمیٹ چینج ڈویژن کو 21 مارچ کو ذاتی طور پر طلب کر لیا ہے۔ عبدالحئی آغا کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست کی سماعت جسٹس نور الحق این قریشی نے کی۔

سماعت کے موقع پر درخواست گزار کے وکیل راجہ سیف الرحمن نے فاضل عدالت کو بتایا کہ سائل نے کابینہ سب کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں اپنی مستقلی کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے موقف اپنایا کہ سائل کنٹریکٹ ملازم ہے جسے 31 دسمبر 2013ء کو کنٹریکٹ مدت کے خاتمے سے قبل مستقل کر دیا جائے گا اس کے لئے اسے ترقیاتی سے غیر ترقیاتی بجٹ میں منتقل کرنا ہو گا جس کا پی سی فور تیار ہے۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ عدالت میں یقین دہانی کے باوجود تاخیری حربے استعمال کئے جا رہے ہیں جو عدالتی احکامات اور عدالت میں کرائی گئی یقین دہانی سے انحراف کے مترادف ہے۔ اس موقع پر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے نمائندہ نے عدالت کو بتایا کہ ہمارا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ درخواست گزار کے وکیل اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا موقف سننے کے بعد فاضل عدالت نے دیگر فریقین سیکرٹری کابینہ ڈویژن اور سیکرٹری کلائمیٹ چینج ڈویژن کابینہ سیکرٹریٹ کو 21 مارچ کو ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہونے کا حکم جاری کر دیا۔

متعلقہ عنوان :