سیکرٹری مواصلات اور چےئرمین این ایچ اے شاہد تارڑ میں اختلافات شدت اختیار کرگئے

چےئرمین نے سیکرٹری کو اربوں کے ٹھیکوں کی بریفنگ دینے سے انکار کردیا

جمعرات 17 مارچ 2016 14:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔17 مارچ۔2016ء)سیکرٹری مواصلات خالد مسعود چوہدری اور چےئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ کے مابین اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں،چےئرمین این ایچ اے شاہد تارڑ نے نئے تعینات ہونے والے سیکرٹری مواصلات کو سی پیک اور شاہراہوں،موٹرویز بارے بریفنگ دینے سے انکار کردیا ہے۔خالد مسعود سیکرٹری مواصلات عہدہ سنبھالنے کے بعد جب پہلی دفعہ این ایچ اے ہیڈ کوارٹر بریفنگ کیلئے پہنچے تو چےئرمین شاہد تارڑ اجلاس سے اٹھ کر چلے گئے اور سیکرٹری مواصلات کو بریفنگ دینے سے انکار کردیا۔

آن لائن کو ذرائع نے بتایا ہے کہ خالد مسعود چوہدری اور تارڑ کے مابین اختلافات اس حد تک بڑھ گئے ہیں کہ دونوں افسران کے مابین بول چال بھی بند ہے اور چےئرمین نے فائلیں بھیجنی بھی بند کردی ہیں،این ایچ اے حکام نے سیکرٹری کو حادثے سے تباہ ہونے والی گاڑی ہنڈا سوک بھیجی ہے جو کہ سیکرٹری نے واپس کردی ہے۔

(جاری ہے)

چےئرمین تارڑ دو سال تک سیکرٹری مواصلات کے عہدہ پر براجمان تھے اور تمام اختیارات استعمال کرتے تھے تارڑ کو سیکرٹری مواصلات سے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے اختلافات پیدا ہونے کے بعد ہٹایا گیا ہے تارڑ فواد حسن فواد کے گروپ سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ خالد مسعود چوہدری شہباز شریف کے ہمدرد وافسران کے گروپ سے تعلق رکھتے ہیں ،دونوں افسران کے مابین اختلافات کے باعث این ایچ اے کا نظام تتر بتر ہوچکا ہے۔

سیکرٹری مواصلات نے بھی سی پیک منصوبوں میں اربوں روپے کے ٹھیکوں بالخصوص کوئٹہ مغل آباد سیکشن میں مقبول زرغون کمپنی کو نظرانداز کرکے من پسند کمپنیوں کو ٹھیکہ دینے کی انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔پی اے سی بھی اس سیکشن کا ٹھیکہ من پسند کمپنیوں کو دینے کی تحقیقات کرے گی۔اس حوالے سے ترجمان این ایچ اے کاشف زمان سے رابطہ کیا گیاتو انہوں نے اس موضوع پر بات کرنے سے معذرت کرلی۔