کرپشن کی انکوائری مہنگی پڑ گئی،ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے کا تبادلہ کر کے لاہور بھیج دیا گیا

جمعرات 17 مارچ 2016 14:38

فیصل آباد /اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔17 مارچ۔2016ء) ڈپٹی ڈائریکٹر فیصل آباد FIA سجاد مصطفی باجوہ کو فیصل آباد کے بہت بڑے صنعت کار کی اربوں روپے اور حکومتی ارکان صوبائی اسمبلی اور اس کے بھائیوں کے خلاف کروڑوں روپے کی کرپشن کی انکوائری کرکے کرپشن کا مقدمہ درج کرنے کی سفارش مہنگی پڑ گئی ۔حکومت کی ہدایت پر ڈپٹی ڈائریکٹر کو فیصل آباد کو فوری طور پر تبدیل کر کے لاہور بھیج دیا گیا ۔

آن لائن کے مطابق فیصل آباد کے ایک بہت بڑے صنعت کار اور وفاق ہائے ایوان صنعت و تجارت کے مرکزی سابق صدر جو 2007 ء سے 2014 ء تک اپنی انرجی لمیٹڈ کمپنی سے محکمہ واپڈا کو مہنگے داموں بجلی تیار کر کے فروخت کرتے تھے بعد ازاں یہی مہنگی بجلی سستے داموں فیسکو واپڈا سے اپنی فیکٹری ستارہ کیمیکل انڈسٹریز کیلئے کم نرخوں پر حاصل کر لی جاتی تھی اس طرح کمپنی کے مالکان نے فیسکو کو تقریباً 12 ارب روپے کا نقصان پہنچایا ۔

(جاری ہے)

بعد ازاں اس کمپنی کے مالکان کو فیسکو فیصل آباد نے اپنے وسائل کے تحت حاصل ہونے والی بجلی کے نرخ کو ستارہ کیمیکل انڈسٹری 2015 ء کے پہلے تین ماہ میں مارکیٹ نرخ لگائے جس سے فیکٹری مالکان کو تقریباً 3 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ۔ قبل ازیں فیکٹری مالکان فیسکو سے 12 ارب روپے منافع کما چکی تھی مگر 3 کروڑ روپے کے نقصان کی وجہ سے ستارہ گروپ آف انڈسٹریز نے فیسکو سے معاہدہ ختم کر لیا ۔

آن لائن کو ذرائع نے بتایا کہ نیپرا کو جب اس تمام معاملات کے بارے میں نیپرا نے نوٹس لیا اور ساتھ ہی اس سارے معاملات کی FIA کے ذریعے تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیا ابھی تحقیقات FIA کے ڈپٹی ڈائریکٹر سجاد مصطفی باجوہ کر رہے تھے اور وہ اس نتیجہ پر پہنچ چکے تھے ۔ ستارہ انرجی لمیٹڈ نے ایک منصوبہ کے تحت فیسکو کو 12 ارب روپے کا نقصان پہنچایا ابھی انکوائری آخری مراحل پر تھی کہ صنعت کار نے ڈپٹی ڈائریکٹر FIA سجاد مصطفی باجوہ کا پیپلز پارٹی سے تعلق جوڑتے ہوئے اس تحقیقات کو انتقامی کاروائی قرار دیا اسی طرح مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے ممبر صوبائی اسمبلی محمد نواز ملک ان کے بھائی سابق تحصیل ٹاؤن ناظم محمد شہزاد ملک ، محمد ریاض ملک اور میونسپل کارپوریشن کے میئر کے امیدوار عبدالرزاق ملک چیئرمین یونین کونسل اور ان کے دیگر رشتے داروں کے خلاف پنجاب بنک سے 25 کروڑ روپے کا قرضہ حاصل کر کے اسے واپس نہ کرنے کی تحقیقات کی تھی ۔

ڈپٹی ڈائریکٹر نے انکوائری مکمل کرنے کے بعد ڈائریکٹر FIA پنجاب کو ایم پی اے اور ان کے بھائیوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی اجازت طلب کی تھی تاکہ ان سے رقم واپس لی جا سکے مگر اچانک ڈپٹی ڈائریکٹر FIA پر مختلف جھوٹے الزامات عائد کر کے اسے فیصل آباد تبدیل کرا دیا ۔ نئے آنے والے ڈپٹی ڈائریکٹر FIA نے سر دست صنعت کار اور ممبران صوبائی اسمبلی کے خلاف ہونے والی تحقیقات کو روک دیا ہے ۔ آن لائن کو ذرائع نے بتایا کہ اب یہ تحقیقات اس وقت تک نہیں ہو سکے گی جب تک وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی کوئی نیا حکم جاری نہیں کردیتے ۔ یاد رہے کہ تبدیل ہونے والے ڈپٹی ڈائریکٹر سجاد مصطفی باجوہ کے والد غلام مصطفی باجوہ مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر ایم این اے رہ چکے تھے

متعلقہ عنوان :