182 مشکوک مدارس بند،190 کو غیرملکی امداد ملنے کی نشاندہی کی گئی ،چوہدری نثار

جمعرات 17 مارچ 2016 16:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 مارچ۔2016ء) وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ گذشتہ2سالوں میں2498دہشت گردی کے منصوبوں کو ناکام بنایا گیا ،سیف سٹی منصوبہ2009میں124 ملین ڈالر کی لاگت سے شروع ہواتھا جو عدالت کے حکم امتناعی کے باعث5سال تاخیر کا شکاررہا،2014میں دوبارہ شروع کیا اور اسی لاگت سے اضافی تبدیلیاں بھی کی گئیں،ملک بھر میں182 مشکوک مدارس کو بند کیا گیا جبکہ190کو غیرملکی امداد ملنے کی نشاندہی کی گئی ہے۔

پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانا محمد افضل خان نے کہا کہ گذشتہ2سالوں میں آئی ایم ایف کو75.1ملین امریکی ڈالر قرضوں پر سود کی مدمیں اداکئے گئے جبکہ عالمی بینک کو397ملین امریکی ڈالر قرضوں پر سود کی مد میں اداکئے،وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے ایوان کو تحریری طورپر آگاہ کیا کہ نیوگوادرایئرپورٹ اقتصادی راہداری منصوبے کا حصہ ہے۔

(جاری ہے)

جمعرات کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردارایازصادق کی صدارت میں ہوا،اجلاس میں وفقہ سوالات کے دوران اراکین کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانا محمد افضل خان نے کہا کہ سی سی آئی ملک کا بڑافورم ہے اورآخری ہونیوالے اجلاس میں مکمل طورپر تمام صوبوں نے مردم شماری موخر کرنے کی حمایت کی،افواج پاکستان کی دستیابی کے بعد مردم شماری کو یقینی بنایاجائے گا،پارلیمانی سیکرٹری برائے داخلہ مریم اورنگزیب نے کہا کہ بیرون ممالک جانے اورآنے والوں کی ایف آئی اے مکمل جانچ ہڑتال کرتی ہے،29دسمبر2015 کے بعد ڈیپوٹیشن پالیسی بنائی گئی ۔

سپیکر قومی اسمبلی سردار ایازصادق نے کہا کہ سعودی عرب میں جو لوگ غیر قانونی طورپر مقیم تھے ان کو واپس بھیجا گیا۔پارلیمانی سیکرٹری برائے داخلہ مریم اورنگزیب نے کہا کہ ان لوگوں کو بیرون ملک سے واپس بھیج دیاجاتاہے جنکی دستاویزات مکمل نہیں ہوتی یا پھر غیرقانونی دستاویزات ہوتی ہیں جو لوگ غیرقانونی دستاویزات پر لوگوں کو بھیجتے ہیں انکے خلاف کارروائی کی گئی ۔

رکن اسمبلی سراج محمد خان نے کہا کہ جن لوگوں کو بیرون ملک سے ڈیپورٹ کیا گیا۔ انکو فرقوں کی بنیاد پر واپس بھیجا گیا۔مریم اورنگزیب نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ سفری اورقانونی دستاویزات کی عدم موجودگی کی وجہ سے لوگوں کو واپس بھیجا جاتاہے،پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانا محمد افضل خان نے کہا کہ اگرآئی ایم ایف سے لون لیناہواتو ایوان کی اجازت لینگے،اڑھائی سال قبل بجٹ خسارہ8.4فیصد تھا بیرونی سرمایہ کاری کے ذریعے اس پر قابو پانے کی کوشش کی جارہی ہے اوراب یہ خسارہ5.5فیصد ہے اوررواں سال5.1فیصد تک لیکر آئیں گے،آئی بی آر ڈی سے امریکہ بھی قرضہ لیتا ہے اور بیرونی قرضوں کے ذریعے پاکستان اور بالخصوص خیبرپختونخوا میں بجلی کے بحران پر قابو پانے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں ، اے جی پی آر خود مختار ادارہ ہے، صوبائی حکومتیں اراکین کی تنخواہیں خود طے کرتی ہیں اور ممبران بھی گیلری میں اسی پر بات کرتے ہیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ وزارت خزانہ اگر اسمبلی کو دے دی جائے تو میرے پاس اختیار ہو گا۔ آفتاب خان شیرپاؤ نے کہا کہ تنخواہیں بڑھانے کا وعدہ کیا تھا مگر انہوں نے وعدہ خلافی کی ہے۔ جمشید خان دستی نے کہا کہ میں بس پر آتا ہوں میرا گھر بھی نہیں ہے لہٰذا 70ہزار میں گزارہ نہیں ہوتا۔ رانا محمد افضل خان نے کہا کہ 81فیصد پاکستان کی فنانسنگ نجی بینک کر رہے ہیں اور فاٹا میں بھی حکومتی بینک آ سکتی ہے، اسٹیٹ بینک نجی بینکوں کو ہدایت کرتی ہے کہ وہ مختلف شعبوں میں قرضوں کا اجراء کرے۔

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی پالیسی ہے کہ اراکین اسمبلی کو کریڈٹ کارڈ جاری نہیں کیا جاتا۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے داخلہ مریم اورنگزیب نے کہا کہ موجودہ حکومت نے سیف سٹی منصوبے میں کافی نئی چیزوں کو رکھا گیا، کیمروں کی تعداد 1500سے بڑھا کر 1950 کردی گئی ، اپریل 2016 سے اس منصوبے کا باقاعدہ آغاز ہو گا، 1800 نصب کیمروں میں سے کوئی کیمرہ خراب نہیں ہے،2009 میں اس منصوبے کو شروع کیا گیا تھا، سکولوں کی سیکیورٹی کی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان خود نگرانی کرتے ہیں ، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ 124 ملین ڈالر کے اس منصوبے پر سپریم کورٹ میں سٹے ہو گیا،60 ملین ڈالر ریلیز ہو گئے پر سود بھی دیا جاتا رہا اور 124 ملین ڈالر پاکستان کے گلے پڑے ہوئے تھے اور متعلقہ کمپنی سے 2014 میں دوبارہ مذاکرات کئے اور 2009 والی لاگت پر اضافی چیزوں کو بھی شامل کیا گیا اور اسلام آباد کے داخلی اور خارجہ راستوں پر یہ کیمرے نصب کئے گئے ۔

سیکیورٹی کنسلٹنٹ نے جگہوں کا تعین کیا اور سکاٹ لینڈ یارڈ کو یہاں منگوایا گیا، ان سے بھی رہنمائی لی گئی اور آئندہ ماہ اس کا افتتاح بھی ہو گا، سیف سٹی منصوبے سے 2بڑے کیسوں پر اسلام آباد پولیس نے پیش رفت کی ہے۔

متعلقہ عنوان :