چین غیر ملکی سرمایہ کاری میں بدستور مقناطیسی صلاحیت کا حامل ہو گا ، وزارت تجارت

جمعرات 17 مارچ 2016 16:35

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 مارچ۔2016ء) چین کو یقین ہے کہ وہ نئے چیلنجوں کے باوجود غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے پر کشش مارکیٹ رہے گا ۔ یہ بات وزارت تجارت ( ایم او سی )کے ترجمان نے جمعرات کو بتائی ہے ۔ ایم اوسی کے ترجمان شین ڈین یانگ نے کہا کہ یہ اعتماد اس موجودہ بنیاد اور نئی کوششوں سے پہنچا ہے جو غیر ملکی سرمایہ کاری کے حصول کیلئے کی جائینگی ، 2015ء میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی استعمال شدہ تعداد 135.6بلین امریکی ڈالر رہی ہے جو کہ 5.5فیصد سالانہ سے زیادہ ہے ، اس طرح مسلسل چوبیس برسوں کیلئے دیگر ترقی پذیر ممالک کی کارکردگی کو پیچھے چھوڑ دیا گیا ہے ۔

ایم او سی کے مطابق چین نے دراصل رواں سال کے پہلے دو مہینوں میں غیر ملکی سرمایہ میں 141.88بلین ژوان استعمال کیا جو کہ 2.7فیصد کا اضافہ ہے ، ملک کو لیبر جیسے پیداواری عوامل کی بڑھتی ہوئی لاگت اور دوسرے ممالک کی طرف سے بڑھتی ہوئی مسابقت کی وجہ سے غیر ملکی سرمایہ کے حصول میں چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تا ہم عالمی اداروں اور غیر ملکی ایوان ہائے تجارت کے محققین چین کی سرمایہ کاری صورتحال کے بارے میں انتہائی خوش ہیں ۔

(جاری ہے)

شین نے کہا کہ نئے چیلنجوں کے باوجود ہم پوری طرح پر امید ہیں کہ چین کو غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے پر کشش مارکیٹ بنایا جائے گا ۔ شین کے مطابق حکومت تعلیم اور فنانس جیسے سروس سیکٹر میں غیر ملکی سرمایہ کاری پر پابندیاں مزید نرم کر کے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے حصول میں مدد دینے کیلئے اہم سرحدی علاقوں کو زیادہ کھولنے کی حمایت کر کے ملکی مارکیٹ کو صاف تر اور مزید شفاف اور قابل پیشنگوئی بنایا جائے گا ۔شین نے کہا کہ دریں اثنا مرکزی اور مغربی علاقوں میں زیادہ غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرے گا اور مالکانہ حقوق کے بہتر تحفظ کو جاری رکھے گا ۔

متعلقہ عنوان :