بد عنوان عناصر کو ملک میں گل کھلانے کی کھلی چھوٹ قطعی نہیں دی جا سکتی ،میجر (ر) طارق محمود ملک

جمعرات 17 مارچ 2016 16:53

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 مارچ۔2016ء ) ڈائر یکٹر جنرل نیب بلوچستان میجر ریٹائرڈ طارق محمود ملک نے بد عنوانی کے مکمل خاتمے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ بد عنوان عناصر کو ملک میں گل کھلانے کی کھلی چھوٹ قطعی نہیں دی جا سکتی ۔ نیب آج بھی کرپٹ عناصر کے خلاف زیر و ٹالرنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، جو شخص بھی قومی وسائل لوٹنے کا مجرم ٹھہرے گا اسکے خلاف بلا متیاز کاروائی کی جائیگی، صوبائی ھکومت کا مکمل تعاون حاصل ہے، ایمانداری، دیانت اور سچائی ہی وہ روشنی ہے، جو منزل کا صحیح تعین کر سکتی ہے۔

قومی احتساب بیورو اسی روشنی کا علم اْٹھائے معاشرے کے تمام طبقات کی ذہن سازی کیلئے کوشاں ہے۔ یہ بات انھوں نے نیب بلوچستان کے زیر اہتمام بلوچستان بھر کے ا سکولز، کالجز اور یونیورسٹیز سے مختلف مقابلوں میں شریک طلباء و طالبات کو نقعد تقسیم انعامات کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

سابق وزیر اعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبد المالک بلوچ ، معروف ادیب اور بیور کریٹ منیر احمد بادینی بھی اس موقع پر موجود تھے۔

ڈی جی نیب بلوچستان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال قومی احتساب بیورو کو ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی سربراہی میں صوبائی حکومت کا بھر پور اور مثالی تعاون حاصل رہا۔ ڈاکٹر صاحب نے بلوچستان کے طلباء کی حوصلہ افزائی کے لئے وہ مثال قائم کی ہے جسکی پیروی کرنے میں شاید پاکستان کے باقی صوبے بھی فخر محسوس کریں۔انھوں نے طلباء کو قوم کا ورثہ قرار دیتے ہوئے کہا یہ نوجوان اور طلباء ہی تھے جو قائد اعظم کی قوت اور تحریک پاکستان میں ہر اول دستہ تھے۔

نوجوانوں میں تعمیری اور مثبت رحجانات متعارف کروانے ہیں تاکہ ہم اس بیچ سے وہ فصل گل تیار کر سکیں جسے اندیشہ زوال نہ ہو۔ انھوں نے کہا یہ بات باعث مسرت ہے کہ کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان سائنسدان عمران خان نے پاکستان کا نام روشن کیا ۔وہ سائنسدانوں کی اُس ٹیم کا حصہ تھے جس نے حال ہی میں بنی نوع انسان کی تاریخ میں پہلی بار کشش ثقل کی لہروں کو ریکارڈ کیا۔

آپ بھی عہد کریں، محنت کریں اور اپنا حدف مقرر کر لیں تو کوئی بعید نہیں کہ آپ بھی عمران کی طرح اپنے ماں باپ اور ملک کے لئے سرمایہ افتخار اور وجہ تفاخر نہ بن سکیں۔ڈی جی نیب نے زور دیا کہ ایمانداری، دیانت اور سچائی ہی وہ روشنی ہے، جومنزل کا صحیح تعین کر سکتی ہے۔ قومی احتساب بیورو بھی اسی روشنی کا علم اْٹھائے معاشرے کے تمام طبقات کی ذہن سازی کیلئے کوشاں وساعی ہے۔

چونکہ شعور و آگاہی مہم نیب کی سہہ جہتی حکمت عملی کا حصہ ہے اسکا یہ ہر گز مطلب نہیں کہ بد عنوان عناصر کو ملک میں گل کھلانے کی کھلی چھوٹ حاصل ہے، نیب آج بھی کرپٹ عناصر کے خلاف زیر و ٹالرنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، میں نیب کے ذمہ دار افسر کی حیثیت سے یہ بات واضح کرنا چاہتا ہوں کہ جو شخص بھی قومی وسائل لوٹنے کا مجرم ٹھہرے گا اسکے خلاف بلا امتیاز کاروائی کی جائیگی۔

انھوں نے کہا بد عنوان عناصر کے خلاف جلد از جلد کاروائی عمل میں لانے اور مانیٹرنگ کے نظام کے حوالے سے نیب میں مقررہ نظام الاوقات پر مبنی جائزہ اور نگرانی کا موثر خود کار نظام وضع کیا گیا ہے جس کے ذریعے تفتیشی افسران سے لے کر چیئرمین نیب تک تمام متعلقہ افراد کو لمحہ بہ لمحہ خود کار نظام کے ذریعے شکایات سے لے کر ریفرنس تک کے تمام عمل کے بارے میں براہ راست آگاہی حاصل ہو رہی ہے۔

انھوں نے مزید کہاادارے کے اندر بھی احتساب کا عمل شروع کیا گیا، اس عمل کے تحت بد دیانت اور غفلت برتنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کی جا رہی ہے۔نیب اور اعلٰی تعلیمی کمیشن نے مختلف یونیورسٹیوں کے طالب علموں میں آگاہی پیدا کرنے کے لئے مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کئے ہیں اس تعاون کی وجہ سے ملک کی مختلف یونیورسٹیوں، اسکولوں اور کالجوں میں کردار سازی کی 12 ہزار سے زائد انجمنیں قائم کی گئی ہیں۔

قومی احتساب بیورو کو ایک غیر جانبدار اور پروفیشنل ادارہ بنایا گیا ہے جس کا برملا اظہار نہ صرف عوام نے بلکہ ٹرانسپیرنسی انٹر نیشنل اور پلڈاٹ جیسے اداروں نے بھی کیا ہے۔انھوں نے بچوں کو پھول قرار دیتے ہوئے کہا کہ اساتذہ اور والدین پر بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ان پھولوں کی افزائش دیانت، امانت داری اور حق گوئی کے زریں اصولوں پر کریں تاکہ یہ پودے نہ صرف انکے لئے سایہ دار ثابت ہوں بلکہ ملک بھی انکی صلاحیتوں سے بہرہ مند ہو سکے۔سابق وزیر اعلٰی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور منیر بادینی نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ قبل ازیں ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے طلباء و طالبات میں نقعد انعامات تقسیم کئے۔