پنجاب ٹیچرز یونین کے زیر اہتمام اپ گریڈیشن میں تاخیر اور پیف کو سکولوں کی حوالگی کے خلاف احتجاجی مظاہر

اساتذہ نے اپنے مطالبات پر مشتمل بینرز پکڑ رکھے تھے ،اپنے مطالبات کے حق میں مسلسل نعرے بازی کرتے رہے

جمعرات 17 مارچ 2016 18:20

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 مارچ۔2016ء) پنجاب بھر کے تمام اضلاع سمیت مرکزی صدر سید سجاد اکبر کاظمی کی زیر قیادت ضلع لاہور کے اساتذہ و عہدیداران نے پریس کلب لاہور کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔اساتذہ نے اپنے مطالبات پر مشتمل بینرز پکڑ رکھے تھے اور اپنے مطالبات کے حق میں مسلسل نعرے بازی کرتے رہے۔اس موقع پر اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے رانا لیاقت علی،اسلم گھمن،سعید نامدار،میاں ارشد،چوہدری محمد علی،مصطفٰے سندھو،ملک سجاد،رانا خالد،مرزا طارق،طاہرالاسلام ،حافظ نذیرگجر،ذوالفقار احمد،اکرم بٹ نے کہا کہ کلیریکل ودر جہ چہارم ملازمین کے گریڈ اپ کر دیئے گئے ہیں۔

لیکن اساتذہ کی تعلیمی قابلیت ان سے کہیں زیادہ ہے ۔ایم فل اور پی ایچ ڈی اساتذہ جونیئر کلرک سے کم پے سکیل میں کام کر رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

اساتذہ کی اپ گریڈیشن کیلئے مسلسل وعدہ خلافیاں کی جا رہی ہیں۔بورڈ،پیک،LND کے خراب رزلٹ کی سزا اساتذہ کو دی جاتی ہے۔ نت نئے تجربات کر کے ناکامیوں کا ملبہ اساتذہ پر ڈال دیا جاتا ہے۔ لیکن پالیسی سازوں سے کوئی نہیں پوچھنے والا۔

انہوں نے کہا کہ غیرملکی مشیران تعلیم کیوجسے نظام تعلیم بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔27 جنوری کو سیکرٹری سکولز پنجاب نے پنجاب ٹیچرز کے وفد سے ملاقات میں وعدہ کیا تھا کہ اساتذہ کی اپ گریڈیشن جلد از جلد کر دی جائے گیاور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کے قیام و پیف کو سکولوں کی حوالگی پر نظر ثانی کا عندیہ دیا تھا۔لیکن اساتذہ برادری محکمہ تعلیم کی سرد مہری کیوجہ سے شدید اضطراب و بے چینی کا شکار ہے ۔

کیونکہ میونسپل ٹیچرز کونہ تو ٹیچرپیکج دیا جاتا ہے اور نہ ہی پرموشن ملتی ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ بار بار تجربات نے تعلیمی نظام کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ ایک ہزار سے زائد سرکاری سکولوں کی پیف کو حوالگی دراصل پنجاب حکومت کی 8سالہ تعلیمی پالیسیوں کی ناکامی کہ منہ بولتا ثبوت ہے۔ ہر سال لاکھوں بچے غربت کے باعث تعلیم ادھوری چھوڑنے پر مجبور ہیں۔

سکول (Adoption) " اپنانے " کی پالیسی کے تحت ان ایک ہزار سکولوں کو بیوروکریٹ، وزراء، ارکان اسمبلی اور محکمہ تعلیم کے افسران خود اپنائیں۔ جو پہلے مرحلہ میں پیف کے حوالے کئے جارہے ہیں۔پیف کو سکولوں کی حوالگی اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کسی صورت قبول نہیں کی جائیگی۔اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو ہر جمعرات کو احتجاج کیا جائے گا۔ لہٰذا وزیر اعلیٰ پنجاب،صوبائی وزیر تعلیم اور سیکرٹری سکول سے مطالبہ ہے کہ اساتذہ کے مطالبات جلد از جلدپورے کئے جائیں تا کہ اساتذہ ذہنی سکون کے ساتھ اپنے تدریسی فرائض سر انجام دے سکیں۔

متعلقہ عنوان :