مشرف کو باہر جانے کی اجازت سابق صدر اور نواز حکومت کے درمیان ڈیل کے نتیجے میں ملی‘ بھارت سے کشمیربالخصوص پانی کے مسئلے پر فوری مذاکرات ہونے چاہئیں ورنہ کسان برباد ہو جائیگا‘پنجاب میں10سال کیلئے تعلیم اور صحت کی ایمرجنسی لگنی چاہئے‘ حکومتی بیانات گمراہ کن ‘پی ٹی آئی میں دھڑے نہیں ‘ایک جمہوری پارٹی ہونے کے ناطے ہر کارکن ورہنما کسی بھی عہدے کیلئے انتخاب لڑنے کا حق رکھتا ہے

پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید کا ظہرانہ سے خطاب

جمعرات 17 مارچ 2016 19:18

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 17 مارچ۔2015ء) پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے کہا ہے کہ مشرف کو باہر جانے کی اجازت سابق صدر اور نواز حکومت کے درمیان ڈیل کے نتیجے میں ملی، بھارت سے کشمیربالخصوص پانی کے مسئلے پر فوری مذاکرات ہونے چاہئیں ورنہ کسان برباد ہو جائیگا،پنجاب میں10سال کیلئے تعلیم اور صحت کی ایمرجنسی لگنی چاہئے، حکومتی بیانات گمراہ کن ،پی ٹی آئی میں دھڑے نہیں ،ایک جمہوری پارٹی ہونے کے ناطے ہر کارکن ورہنما کسی بھی عہدے کیلئے انتخاب لڑنے کا حق رکھتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پبلک سیکرٹریٹ میں صحافیوں کے اعزاز میں ظہرانہ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میاں محمودالرشید نے مشرف معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور سابق صدر کے درمیان ڈیل ہو چکی ہے، ای سی ایل سے ان کا نام اچانک نہیں طویل مذاکرات اور یقین دہانیوں کے بعد خارج ہوا، نواز حکومت مشرف کیخلاف ٹرائل میں کبھی سنجیدہ تھی ہی نہیں،ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ اگر مشرف غداری جیسے سنگین مقدمات میں مجرم ثابت ہوتے ہیں تو انہیں سزا ملنی چاہئے۔

(جاری ہے)

دورہ بھارت سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے میاں محمودالرشید نے کہا کہ بھارت سے مذاکرات کرنے چاہئیں لیکن کشمیر اور پانی کو ترجیحات میں شامل کیا جائے اور اگر ایسا نہ کیا گیا تو بھارت کی آبی جارحیت سے پاکستان کا کسان برباد ہو جائیگا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر بھارت پاکستانی دریاؤں پر ڈیم بنا رہا ہے تو یہ حکومت پاکستان کی نا اہلی ہے، حکومت نے کسی عالمی فارم پر اس معاملے کو سنجیدہ بنیادوں پر نہیں اٹھایا۔

صوبائی معاملات پر بات چیت کرتے ہوئے میاں محمودالرشید نے کہا کہ شہباز شریف صحت، تعلیم صاف پانی اور زراعت کے شعبوں کی بجائے پلوں اور سڑکوں کی تعمیر کو ترجیح دے رہے ہیں جو صوبے کے 10کروڑ عوام سے زیادتی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ ہم صوبے کی ترقی چاہتے ہیں لیکن یہاں تمام صوبائی وسائل اپنے چہیتوں، اخباری اشتہاروں اور غیر ضروری منصوبوں پر لگائے جا رہے ہیں، بیروزگاری کے خاتمے، تعلیمی شعبے کیلئے کچھ نہیں کیا جا رہا ایک اندازے کے مطابق ملک میں86لاکھ نوجوان ڈگریوں کے باوجود نوکریوں سے، ایک کروڑ20لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں ، ہونا تو یہ چاہئے صوبے میں 10 سال کیلئے صحت اورتعلیم کی ایمرجنسی لگنی چاہئے لیکن موجودہ حکومت کی ترجیحات میں تعلیم صحت جیسے بنیادی ایشوز نہیں۔

ایک سوال کے جواب میں میاں محمودالرشید نے کہا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاسوں میں کروڑوں کی بے ضابطگیاں سامنے آئیں،صوبے میں کرپشن ہوئی تو نیب کو روکا جا رہا ہے اور دھمکایا جا رہا ہے، انہوں نے مزیدکہا کہ کرپٹ سیاستدانوں اور افسروں کا بلا امتیاز احتساب ہونا چاہئے۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ تحریک انصاف ایک جمہوری پارٹی ہے، کوئی دھڑوں میں تقسیم نہیں، مخالفین پراپیگنڈا کر رہے ہیں، جمہوری پارٹی ہونے کے ناطے تحریک انصاف کے ہر کارکن ورہنما کو کسی بھی عہدے کیلئے انتخاب لڑنے کا حق ہے۔