حکومت پرویز مشرف کے خلاف کارروائی بارے سنجیدہ نہیں تھی، حکومت ایان علی کے خلاف 5 لاکھ ڈالر کے مقدمہ میں ای سی ایل سے نام نکالے جانے پر اپیل میں گئی تھی، اب دیکھنا ہے کہ حکومت آرٹیکل 6کے مقدمہ میں مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے فیصلے کو چیلنج کرتی ہے یا نہیں ، پیپلز پارٹی کے رہنماء سینیٹر سعید غنی کی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو

جمعرات 17 مارچ 2016 19:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔ 17 مارچ۔2015ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء سینیٹر سعید غنی نے کہا ہے کہ حکومت جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف کارروائی کے حوالے سے سنجیدہ نہیں تھی، حکومت ایان علی کے خلاف 5 لاکھ ڈالر کے مقدمہ میں ای سی ایل سے نام نکالے جانے پر اپیل میں گئی تھی، اب دیکھنا ہے کہ آرٹیکل 6کے تحت چلنے والے مقدمہ میں مشرف کا ای سی ایل سے نام نکالے جانے پر اپیل میں جائے گی یا نہیں۔

جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت جنرل مشرف کے خلاف کارروائی کے حوالے سے سنجیدہ نہیں تھی اور ان کے خلاف کیس میں ان کے ساتھیوں پر ہاتھ نہیں ڈالا اور ایک آدمی کو ٹارگٹ کیا، حکومت عوام کو دکھانا چاہتی تھی کہ اس نے مشرف کے خلاف کارروائی کی، حکومت ایان علی کے خلاف 5لاکھ ڈالر کے مقدمہ میں ای سی ایل سے نام نکالنے کے حوالے سے اپیل میں گئی تھی کہ اس کا ای سی ایل سے نام نہ نکالا جائے، جنرل مشرف جس پر آرٹیکل 6کے تحت مقدمہ چل رہا ہے اس کا ای سی ایل میں نام نکالنے کے حوالے سے اپیل میں جائے گی یا نہیں یہ دیکھنا پڑے گا۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہیں کم ہیں ان کو بڑھانا چاہیے، کھیل میں ہار جیت ہوتی رہتی ہے ،پاکستان کی ٹیم نے اگر اچھا کھیل کھیلا تو بھارت سے جیت جائے گی