وزیر اعظم سمیت تمام سیاسی جماعتیں شہر قائد کے مسائل کے حل کیلئے حکومت سندھ کا ہاتھ بٹائیں،وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 18 مارچ 2016 11:02

اسلام آباد ۔ 17 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔18 مارچ۔2016ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ 2010ء میں آنے والے سیلاب کے بعد نقصانات کے ازالے کیلئے پیپلز پارٹی نے جو وعدے کئے تھے وہ پورے نہیں کئے۔ جمعرات کواسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ 2010ء اور 2011ء میں پورے ملک کے سیلاب کا پانی سندھ میں آیا کیونکہ سیلاب کی آخری منزل سندھ ہے، ہمارے 10 اضلاع تباہ ہو گئے اور انفراسٹرکچر بھی متاثر ہوا لیکن پیپلز پارٹی کے وفاق میں ہونے کے باوجود بھی سندھ کو کوئی ریلیف نہ مل سکا کیونکہ پیپلز پارٹی کی وفاقی حکومت نے جو وعدے کئے تھے انہیں وفا نہ کرسکے اور تباہی کا سارا ازالہ سندھ حکومت کو کرنا پڑا۔

قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ آخری اجلاس میں فیصلہ ہوا تھا کہ سیلاب کو روکنے کی حکمت عملی تیار کی جائے گی اور فلڈ کنٹرول کا محکمہ وفاق کے ماتحت ہے اس لئے وفاق ہی تمام تر اخراجات برداشت کرے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ اجلاس میں ڈیمز سے متعلق بات ہوئی۔ وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ہم نے وزیر اعظم نواز شریف کو بھی بتا دیا ہے کہ سندھ میں پانی کی بہت قلت ہے جس کے خلاف لوگ احتجاج کرتے ہیں اور کراچی کے عوام تو لڑنے مرنے پر اتر آتے ہیں، کراچی میں ہر قوم سے تعلق رکھنے والے لوگ بستے ہیں اس لیے شہر کی خوشحالی اورترقی کی ذمہ داری صرف سندھ حکومت کا فرض نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب وزیر اعظم سمیت تمام سیاسی جماعتیں شہر قائد کے مسائل کے حل کیلئے حکومت سندھ کا ہاتھ بٹائیں۔ قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم سے سوتیلی ماں جیسا سلوک نہیں کیا جارہا ہے وہ تو اسمبلی میں اسپیکر کو بھی نہیں بولنے دیتے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر تبصرے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ جنہوں نے پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے سے روکا تھا وہ جانیں یا اب جو بیرون ملک جانے کیلئے اجازت دے رہے ہیں وہ جانیں۔پیپلزپارٹی کا اس سے کوئی تعلق نہیں۔

متعلقہ عنوان :