قندوز میں ہسپتال پر حملہ ‘ حملے میں ملوث ایک درجن سے زائد اہلکاروں کے خلاف انضباطی کارروائی

آئندہ ہفتے تک ایک رپورٹ منظر عام پر لائی جائے گی ‘میڈیا رپورٹ

جمعہ 18 مارچ 2016 13:13

قندوز/واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 مارچ۔2016ء) امریکی فوج نے افغانستان کے شہر قندوز میں فلاحی تنظیم میڈیسنز سانز فرنٹیئرز کے ہسپتال پر فضائی حملے میں ملوث ایک درجن سے زائد اہلکاروں کے خلاف انضباطی کارروائی کی ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال ہونے والے حملے میں 42 افراد کی ہلاکت ہوئی تھی۔ پینٹاگون نے تسلیم کیا کہ ہسپتال کو غلطی سے نشانہ بنایا گیا تھا تاہم کوئی اہلکار مجرمانہ مقدمے کا سامنا نہیں کرے گا۔

امریکی میڈیا کے مطابق یہ اہلکاروں پر انتظامی نوعیت کی پابندیاں عائد کی گئی ہیں تاہم ان کی تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا گیا۔کچھ اہلکاروں کی باضابطہ سرزنش کی گئی ہے ‘ دیگر کو ڈیوٹی سے معطل کر دیا گیا ۔افسروں اور اہلکاروں کو انضباطی کارروائی کا سامنا ہے تاہم کسی جنرل کو سزا نہیں دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب امدادی طبی تنظیم میڈیسنز سانز فرنٹیئرز کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ ان کا ادارہ پیٹاگون کی جانب سے تفصیلات سے عوام کو آگاہ کرنے تک اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرے گا۔

یہ انضباطی کارروائی پینٹاگون کی جانب سے حملے کی تحقیقات کے بعد کی گئی ہے۔ ان تحقیقات کے بارے میں توقع ظاہر کی گئی ہے کہ آئندہ ہفتے تک ایک رپورٹ منظر عام پر لائی جائے گی۔واضح رہے کہ گذشتہ سال اکتوبر میں ایک امریکی گن شپ نے افغانستان کے شہر قندوز میں قائم ایک ہسپتال پر گولہ باری کی تھی۔ اس وقت طالبان جنگجووٴں نے 2001 کے بعد اس شہر پر دوبارہ قبضہ کیا تھا۔

افغان حکام کا کہنا تھا کہ اس عمارت پر طالبان جنگجوٴں نے قبضہ کر لیا تھا تاہم اس حوالے سے کوئی شواہد نہیں ملے۔ایم ایس ایف نے اپنے ہسپتال پر حملے کو جنگی جرم قرار دیا تھا اور مطالبہ کیا تھا کہ طبی عملے کو جنگجووٴں کا علاج کرنے کی سزا نہیں دی جا سکتی اور اس بات پر اتفاقِ رائے کی ضرورت ہے کہ جنگ زدہ علاقوں میں موجود ہسپتالوں پر حملے نہ کیے جائیں اور جنگجووٴں کو بلا امتیاز علاج فراہم کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :