دہشتگردی کیخلاف جنگی حکمت عملی اپنائی جائے گی ، چین کا عزم

پاکستان اور ہمسایہ ممالک کی ترقی کیلئے خصوصی اقدامات کئے جائیں گے کاشغر چین اور عالمی برداری کے درمیان رابطے کا بہترین ذریعہ بن جائے گا

جمعہ 18 مارچ 2016 14:41

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 مارچ۔2016ء) چین نے اپنے پنجسالہ منصوبے کی تفصیلات جاری کر دی ہیں ،ان تفصیلات کے مطابق چین دہشتگردی کے خاتمے کیلئے انسداد دہشتگردی فورس کو مزید منظم اور فعال بنائے گا اور اپنے قومی دفاع کو جدید فوجی طاقت کے ذریعے ترقی دے گا ، چین نے اپنے پنجسالہ منصوبے میں اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ دہشتگردی کو کچلنے کیلئے جنگی حکمت عملی کے تحت فوری اورموثر اقدامات کرے گا ۔

چینی حکومت نے پاکستان اور دوسرے ہمسایہ ممالک کے ساتھ اپنے سماجی اور اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لئے طریقہ کار کا اعلان کر دیا ہے ۔یہ بات کاشغر کے خصوصی اقتصادی زون کی انتظامی کمیٹی کے ایک سینئر عہدیدار ژو فینگلن نے بتائی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے میں اقتصادی راہداری کے منصوبے کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے جس میں شاہراہوں کی تعمیر بطور خاص شامل ہے جس سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات نئی بلندیوں کو چھوئیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت چین جنوبی افریقہ اور پاکستان سمیت سینٹر ل ایشیا کے ممالک کے ساتھ اپنے اقتصادی تعلقات کا فروغ جاری رکھے گا ، منصوبے میں سنکیانگ کو کلیدی کردار دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کاشغر جنوبی اور سینٹرل ایشیا کی اقتصادی منڈ ی کے قریب ترین ہے جس سے وہ اپنی مقامی اقتصادیات کو ہمسایہ ممالک کے تعاون سے ترقی دینے کے بے شمار مواقع حاصل کر سکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ایشیائی ممالک کو اپنے بنیادی ڈھانچے اور صنعتوں کو ترقی دینے کیلئے فنڈز کی ضرورت ہے اورکاشغر چینی سرمایہ کاروں کو اپنی مصنوعات بھیجوانے کے لئے اس سلسلے میں ایک پلیٹ فارم کا کردارادا کر سکتا ہے ۔انہوں نے صدر ژی جن پنگ کے ایک بیان کا بھی حوالہ دیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ایشیائی عالمی برادری ایک ایسی سمت میں آگے بڑھ رہی ہے جہاں سب کی قسمت ایک دوسرے کے ساتھ وابستہ ہو گی اور وہ ایک نئے مستقبل سے آشنا ہوں گے ، ایشیائی ممالک کو بھی ترقی اور تعاون کے مساوی مواقع حاصل ہوں گے ، چین کے نئے پنجسالہ منصوبے کی تفصیلات گذشتہ روز جاری کی گئیں جس میں چین نے ترقی اور کھلے پن کی پالیسی کا بطور خاص ذکرکیا جبکہ تبت اور سنکیانگ کے خود مختار علاقوں کی ترقی کیلئے بھی اقدامات کا اعلان کیا ، چین کے پنجسالہ منصوبے میں نسلی علاقائی اور پسماندہ علاقوں کی ترقی اور ان کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر بھی زور دیا گیا ہے ، سنکیانگ کو مغربی ممالک تبت اور جنوبی ایشیا کے ساتھ رابطے کیلئے خصوصی اہمیت دی گئی ہے ،ینان جنوبی ایشیا اور گانگ ژی ژوانگ کے خود مختار علاقے جنوبی مشرقی ایشیائی ممالک کیساتھ رابطے کا ذریعہ بنیں گے ۔

ایک اعلیٰ سرکاری عہدیدار کے مطابق پنجسالہ منصوبے میں بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کی ضروریات کے مطابق سرحدی علاقوں کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے ، یہ سرحدی علاقے چین میں تیار کی گئی مصنوعات کی ہمسایہ ممالک کو ترسیل کیلئے مرکز کا کام بھی دیں گے ، اس منصوبے میں 2010ء کے مقابلے میں 2020ء تک فی کس آمدنی میں دو گنا اضافہ کرنے کا ہدف بھی مقرر کیا گیا ہے ، اس منصوبے میں نسلی اورغربت کے مسائل کو حل کر نے پر توجہ دی جائے گی اور ایسی پالیسیاں بنائی جائیں گی جو ان علاقوں کی معاشی ترقی میں معاون ثابت ہو نگی اور سماجی استحکام پیدا کر سکیں ، کاشغر ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی توجہ حاصل کررہا ہے جس سے اس کے بنیادی ڈھانچے سیاحت اور صنعتوں کو ترقی حاصل ہو گی ، پنجسالہ منصوبے میں پانچ کروڑ افراد کو غربت سے نجات دینے کی منصوبہ بندی بھی کی گئی ہے اور یہ طے کیا گیا ہے کہ سوسائٹی کو ہر لحاظ سے جدید اور خوشحال بنا دیا جائے گا ۔

منصوبے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ چین دہشتگردی کے خاتمے کیلئے انسداد دہشتگردی فورس کو منظم اور فعال بنائے گا اور اپنے قومی دفاع کو جدید فوجی طاقت کے ذریعے ترقی دے گا اور عالمی سطح پر تعاون میں مزید پیشرفت کرے گا ۔ منصوبے میں بحری معیشت کے فروغ پر بھی زوردیا گیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :