جمہوریہ کوریا کوئی ایسا اقدام نہ کرے جس سے کشیدگی میں اضافہ ہو

جمہوریہ کوریا کی طرف سے بیلسٹک میزائل داغنے پر چینی وزارت دفاع کا ردعمل جمہوریہ کوریا نے میزائل اس وقت فائر کیا جب امریکہ کوریا فوجی مشقیں جاری تھیں

جمعہ 18 مارچ 2016 14:41

سیول (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 مارچ۔2016ء/شنہوا) جمہوریہ کوریا نے شمالی سمندروں میں درمیانے درجے کا ایک بیلسٹک میزائل فائر کیا ہے ۔ اس کا اعلان یہاں جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میزائل جمعرات کی صبح کو سکچی آن کے مغربی علاقے میں داغا گیا جو 800کلومیٹر کے فاصلے پر جمہوری کوریا کے مشرقی سمندری ساحل پر جا گر ا ، گذشتہ دو برس کے دوران یہ پہلا موقع ہے کہ جنوبی کوریا نے اس طرح میزائل داغا ہے ، یہ بیلسٹک میزائل 1300کلومیٹر فاصلے تک اپنے ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے ، اس طرح پورا جنوبی کوریا اور جاپان کے کئی بڑے شہر اس کی زد میں آ سکتے ہیں ۔

دریں اثنا چینی وزارت دفاع کے ترجمان نے جمہوریہ کوریا کی طرف سے بیلسٹک میزائل فائر کرنے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے جمہوریہ کوریا کو خبردار کیا ہے کہ وہ کوریائی جزائر میں کوئی ایسی کارروائی نہ کرے جس سے خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہو ،جمہوریہ کوریا کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی پابندی کرنی چاہئے اور کوئی ایسا اقدام نہیں کرنا چاہئے جس سے خطے کی سلامتی کو خطرات لاحق ہوں ۔

(جاری ہے)

خیال کیا جاتا ہے کہ جمہوریہ کوریا نے یہ میزائل اپنی طاقت کے مظاہرے کے طورپر اس وقت داغا ہے جب جنوبی کوریا اور امریکہ خطے میں مشترکہ فوجی مشقیں کررہے ہیں جنہیں جمہوریہ کوریا ،امریکہ اور جنوبی کوریا کی اشتعال انگیز کارروائی قرار دیتا ہے ، 10 مارچ کو بھی جمہوریہ کوریا نے مختصر فاصلے تک مار کر نے والے دو بیلسٹک میزائل بھی داغے تھے ، جن کے بارے میں کہا جاتا ہے وہ سکڈ میزائل تھے جبکہ اس کے تیسرے روز جنوبی کوریا اور امریکہ کی مشترکہ مشقوں کا آغاز ہو گیا ، امریکہ کی مشقوں کا پہلا مرحلہ گذشتہ روز ختم ہو گیا لیکن اس کی تربیتی مشقیں آئندہ ماہ کے آخر تک جاری رہیں گی ۔

متعلقہ عنوان :