وطن کی خاطر قربانیاں دینے والے آئی ڈی پیز کی باعزت طور پر بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے،افغانستان جانے والے ٹی ڈی پیز کی واپسی کے لئے بھی اقدامات اٹھائیں گے‘ ایچ ایم سی کے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی یقینی بنانے کے لئے ای سی سی اپنا کردار ادا کرے گی

وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا قومی اسمبلی مں اظہار خیال

جمعہ 18 مارچ 2016 15:26

اسلام آباد ۔ 18 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔18 مارچ۔2016ء) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ وطن کی خاطر قربانیاں دینے والے آئی ڈی پیز کی باعزت طور پر اپنے گھروں میں بحالی ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے‘ تاہم بارڈر کراس کرکے افغانستان جانے والے ٹی ڈی پیز کی تفصیلات ہمیں فراہم کی جائیں تو ان کی واپسی کے لئے بھی اقدامات اٹھائیں گے‘ ایچ ایم سی کے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی یقینی بنانے کے لئے ای سی سی اپنا کردار ادا کرے گی۔

جمعہ کو قومی اسمبلی میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت کی پالیسی ہے کہ جتنے بھی ہمارے آئی ڈی پیز ہیں ان کے لئے ہمارا جامع پروگرام ہے۔ پاکستان کے اندر آئی ڈی پیز کے لئے بیس ارب کی گندم فراہم کی۔ 16 سے 17 ارب نقد رقم خرچ کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

جو لوگ افغانستان چلے گئے ہیں ان کی تفصیلات دی جائیں وہ وزیر داخلہ کے علم میں لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ڈی پیز کی فلاح و بہبود کے لئے وزارت خزانہ میں پورا سیل کام کر رہا ہے۔

ریاستی و سرحدی امور اور دیگر متعلقہ وزارتیں بھی کام کر رہی ہیں۔ حکومت کی اولین ترجیح ہے کہ وطن کی خاطر قربانی دینے والے ٹی ڈی پیز کو باعزت طریقہ سے گھروں میں آباد کیا جائے گا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ایچ ایم سی‘ وزارت صنعت کے دائرہ کار میں آتا ہے۔ پاکستان سٹیل ہو یا اس طرح کے دوسرے اداروں کے معاملات ای سی سی میں آتی ہیں۔

ہم اس کو چیک کریں گے کہ وزارت صنعت نے اس کی سمری کہا بھجوائی ہے۔ میری کوشش ہوتی ہے کہ ایکنک یا ای سی سی میں کوئی بھی ایجنڈا ایک ہفتہ سے زیادہ التواء کا شکار نہ ہو۔ ایچ ای سی کے حوالے سے ہائی کورٹ نے پرائیویٹائزیشن کمیشن کے حق میں فیصلہ کیا ہے۔ ہم ایچ ایم سی کے ملازمین کی تنخواہوں کے حوالے سے وزارت صنعت کی سمری کے بارے میں معلومات حاصل کریں گے۔

ملازمین کو تنخواہیں ملنی چاہئیں۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کے وزیر انچارج احسن اقبال ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 46 ارب ڈالر میں سے 35 ارب ڈالر کے توانائی کے منصوبے ہیں۔ باقی گیارہ ارب ڈالر کے منصوبے حکومت پاکستان مکمل کرائے گی۔ قبل ازیں غلام سرور خان نے کہا کہ ایچ ایم سی کے محنت کشوں کو گزشتہ پانچ ماہ سے تنخواہ نہیں ملی۔ فیکٹری ایک قومی اثاثہ ہے اس کی بحالی کے لئے بیس ارب روپے کے پلان کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ ایک بڑی کامیابی ہے تاہم اس بات کا تعین نہیں ہو سکا کہ لیبر کہاں سے آئے گی اس حوالے سے متعلقہ کمیٹیوں کے ساتھ بات کی جائے۔