قومی اسمبلی میں حکومت نے اینٹی کرپشن کے حوالے سے ایجنڈے کو اجاگر کیا ‘خارجہ اور فنانس کی قائمہ کمیٹیاں بھی اینٹی کرپشن کے حوالے سے کام کر رہی ہیں‘

مسلم لیگ (ن) کے رہنماء دانیال عزیز کی طلال چوہدری کے ہمراہ میڈیا بریفنگ

جمعہ 18 مارچ 2016 16:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 مارچ۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز نے طلال چوہدری کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں حکومت نے اینٹی کرپشن کے حوالے سے ایجنڈے کو اجاگر کیا ہے اور خارجہ اور فنانس کی قائمہ کمیٹیاں بھی اینٹی کرپشن کے حوالے سے کام کر رہی ہیں، خارجہ کی کمیٹی نے یو این کے اینٹی کرپشن کنونشن کے تحت 2007 سے اب تک تمام کیسز کی تفصیلات طلب کی ہیں، خزانہ کی کمیٹی نے 200 ارب ڈالر جو مختلف سوئس بنکوں میں موجود ہیں کی تفصیلات مانگی ہیں اور ایف بی آر کے 2 افسران اس حوالے سے سوئٹزرلینڈ گئے ہیں، خیبرپختونخوا میں اینٹی کرپشن کا نظام مفلوج ہو گیا ہے، نیب کیسز کی تحقیقات کرے، خیبرپختونخوا میں 60 فیصد کرپشن کی نذر ہو رہے ہیں، اکبر ایس بابر کیسز کے حوالے سے تحریک انصاف عدالتوں کے سٹے کے پیچھے چھپ رہی ہے، ہائی کورٹ فیصلہ کرے، تحریک انصاف نے اربوں کی رقم دبئی اور امریکہ سے لا کر پاکستان کی تباہی کیلئے خرچ کی، طلال چوہدری نے کہا کہ نیب نے 2000 سے زائد کے کیسز کی تفصیلات اسمبلی میں پیش کی ہیں اور زیادہ ریکوری پنجاب سے کی گئی ہے، مشرف کو باہر بھیجنے کے حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا، اس نے عدالت کا سہارا لیا۔

(جاری ہے)

جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے ممبر قومی اسمبلی دانیال عزیز نے کہا ہے کہ اسمبلی میں ایک بار پھر مسلم لیگ (ن) کے اراکین نے اینٹی کرپشن کے ایجنڈے کو اجاگر کیا ہے، اینٹی کرپشن کے حوالے سے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیاں برائے خارجہ اور فنانس کام کر رہی ہیں، فارن آفس کی قائمہ کمیٹی نے اینٹی کرپشن یو این کنونشن کے تحت 2007 سے آج تک تمام کیسز کے حوالے سے پیش رفت کا مطالبہ کیا ہے کہ قائمہ کمیٹی کو اس حوالے سے آگاہ کیا جائے، خزانہ کی قائمہ کمیٹی نے بھی سوئس بینکوں میں 200 ارب ڈالر کے حوالے سے بھی تفصیلات خزانہ کی کمیٹی نے مانگی ہیں اور ایف بی آر کے دو آفیسرز اس حوالے سے پیش رفت کیلئے سوئٹزرلینڈ گئے ہیں، خیبر پختونخوا میں اینٹی کرپشن کا نظام مفلوج ہو گیا ہے، پہلے بڑے دھوم دھڑکے کے ساتھ نظام متعارف کرایا تھا لیکن اس کے سربراہ نے استعفی دے کر یہ بتایا کہ خیبرپختونخوا میں 60 فیصد فنڈز کرپشن کی نذر ہو رہے ہیں، پہلے خیبرپختونخوا احتساب کمیشن کے حوالے سے ترمیم واپس لینے کا وعدہ کیا تھا لیکن اب کہہ رہے ہیں کہ نیا قانون لائیں گے پہلے اڑھائی سال میں قانون بنایا تھا اب قانون بناتے بناتے اسمبلی کی مدت ہی ختم ہو جائے گی، ٹرانسپرنسی ایکٹ میں 4 ماہ میں تبدیلی کی تھی لیکن اسمبلی نے معطل کیا، خیبرپختونخوا میں کرپشن کے کیسز کے حوالے سے پیش رفت نہیں کی جا رہی، کرپشن کے الزام میں وزیر کو رہا کرنے کیلئے کام کیا جا رہا ہے اور اگر مرکزی حکومت بھی احتساب کا ہی معیار اپنائے تو نیب کے سارے کیسز ختم ہو جائیں۔

اکبر ایس بابر کیس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہو نے کہا کہ کیسز کی الیکشن کمیشن میں آج پھر سماعت ہوئی، وہاں پر تحریک انصاف نے تسلیم کیا ہے کہ دبئی اور امریکہ سے ملین آف ڈالرز منگوائے گئے اور اس رقم سے پارلیمنٹ پر حملوں، اداروں پر حملوں اور دھرنوں پر خرچ کیا گیا جس کا خمیازہ ملک کو بھگتنا پڑا اور چین کی اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ڈیڑھ سال تک لیٹ کی گئی، اکبر ایس بابر کیس میں تحریک انصاف سٹے کے پیچھے چھپ رہی ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ سے درخواست ہے کہ کیس کے حوالے سے جلد فیصلہ دیں۔

طلال چوہدری نے کہا کہ اسمبلی میں 2000سے زائد کی نیب کے کیسز کی تفصیلات پیش کی گئی تھیں اور زیادہ کیسز راولپنڈی اور لاہور سے تھے اور سب سے زیادہ ریکوری پنجاب سے کی گئی کہا جاتا ہے کہ پنجاب میں تحقیقات کیوں نہیں ہوئی، اگر پنجاب میں تحقیقات نہ ہوئی تو پھر یوسف رضا گیلانی، پرویز اشرف ، قاسم ضیاء اور دیگر کے خلاف انکوائری کی گئی، احتساب کیلئے اس وقت بھی تیار تھے جب قانون اندھا تھا اور اب بھی تیار ہیں، عمران خان مشرف کے ریفرنڈم کے دوران پولنگ ایجنٹ کا کام کرتے تھے اور کتوں کا تبادلہ کرتے تھے، جنرل مشرف کو باہر بھیجنے کے حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا، مشرف نے قانون کا سہارا لیا ہے۔