پرویز مشرف ملک سے جا چکے ہیں ٗملک میں مقدمات تھے ٗایوان میں وضاحت ہونی چاہیے ٗپیپلز پارٹی

خیبر پختون خوا میں ترقیاتی کاموں کے 6oفیصد کرپشن نظر ہورہے ہیں ٗ نیب معاملے کی تحقیقات کرے ٗ ن لیگ کا اسمبلی میں مطالبہ

جمعہ 18 مارچ 2016 18:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 مارچ۔2016ء) قومی اسمبلی میں پاکستان مسلم لیگ (ن)نے کہا ہے کہ خیبر پختون خوا میں ترقیاتی کاموں کے 6oفیصد کرپشن نظر ہورہے ہیں ٗ نیب معاملے کی تحقیقات کرے جبکہ تحریک انصاف نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے ارکان کے پانچ سال پہلے اثاثے کتنے تھے اب کتنے ہیں ٗتفصیلات نکالی جائیں تو احتساب ہو جائیگا۔

جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن)کے دانیال عزیز نے کہا کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں مسلم لیگ (ن) نے کرپشن اور بدعنوانیوں کے خاتمے کے حوالے سے پیش رفت کا آغاز کیا ہے ٗ انہوں نے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں ترقیاتی کاموں کے 60 فیصد کرپشن کی نظر ہو رہے ہیں نیب کو اس معاملے کی تحقیقات کرنی چاہیے کیونکہ کے پی کے کی وزارتوں کے سیکرٹریز اس پر قابو نہیں پاسکے۔

(جاری ہے)

جے یو آئی (ف) کے رکن مولانا امیر زمان نے کہا کہ بیس سالوں میں ملتان‘ لورا لائی اور ڈیرہ غازی خان شاہراہ مکمل نہیں ہو سکی جس پر سپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ اس سڑک کے حوالے سے لکھ کر دیں متعلقہ وزارت کو کہا جائے گا۔ متحدہ قومی موومنٹ کے رکن محمد سلمان بلوچ نے کہا کہ کے پی ٹی کے منیجر نے ان کے خلاف تحریک استحقاق جمع کرانے پر بے بنیاد خبریں شائع کرانا شروع کردی ہیں۔

تحریک انصاف کے مراد سعید نے قومی اسمبلی کے بعض ارکان پر الزامات لگانے شروع کئے تو سپیکر نے کہا کہ جب تک کوئی رکن ایوان میں موجود نہ ہو ان کے خلاف بات نہیں ہو سکتی ٗمراد سعید نے نندی پور پاور پراجیکٹ‘ قائد اعظم سولر پارک کے حوالے سے الزامات عائد کئے اور پارلیمنٹ کے ارکان کے پانچ سال پہلے اثاثے کتنے تھے اب کتنے ہیں تفصیلات نکالی جائیں تو احتساب ہو جائے گا۔

نکتہ اعتراض پر مسلم لیگ (ن) کے رکن طلال چوہدری نے کہا کہ ہماری جدوجہد کی بدولت تحریک انصاف آج ان اسمبلیوں میں بیٹھی ہے‘ ہم احتساب کے لئے حاضر ہیں‘ خیبر پختونخوا میں احتساب اصلاحات لانے والے اس ایوان میں بھی یہ اصلاحات لائیں ہم ان کو سپورٹ کریں گے‘ اپنے صوبے میں جو چیز درست ہے وہ یہاں کیوں غلط ہے۔ طلال چوہدری نے کہا کہ کئی جماعتوں کا احتساب تو اس وقت بھی ہوتا رہا جب یہاں کالا قانون تھا۔

ہم احتساب کے لئے حاضر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قاعدے اور قانون کے تحت جب تک اثاثے ڈیکلیئر نہ ہوں کوئی بھی شخص اس ایوان کا رکن نہیں بن سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اصل اثاثے بچے ہوتے ہیں جنہوں نے ملکہ برطانیہ کا حلف اٹھایا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جدوجہد تاریخ کا حصہ ہے۔ ہماری جدوجہد کی بدولت آج یہ اس ایوان میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ وفاداری بدلنا نہیں یوٹرن لینا سب سے بڑا غلط کام ہے۔

جماعت اسلامی کے شیر اکبر خان نے کہا کہ ضلع بونیر ایک پسماندہ ضلع ہے وہاں این ایچ اے کو تھاہ کوٹ تا بونیر تک شاہراہ کا بڑا منصوبہ بنانے کی ہدایت کی جائے۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے جماعت اسلامی کے رکن شیر اکبر خان کی جانب سے تسلسل کے ساتھ ضلع بونیر کے مسائل اٹھانے پر کہا کہ ان کے حلقے میں آئندہ انتخابات میں کسی جماعت کو ان کے خلاف امیدوار کھڑا نہیں کرنا چاہیے۔

نفیسہ عنایت اﷲ خٹک نے کہا ہے کہ بلوچستان میں پانی کے ذخائر بنانے کیلئے فوری توجہ دی جائے۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں زیر زمین پانی کی سطح مزید گر رہی ہے۔ وہاں پر پانی کے ذخائر بنانے کے لئے فی الفور توجہ نہ دی گئی تو بلوچستان بھی تھر بن جائے گا۔رکن قومی اسمبلی محمد مزمل قریشی نے کہا کہ کراچی میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے ماضی میں لگائے گئے آر او پلانٹس بند پڑے ہیں اس کا نوٹس لیا جائے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ کے فور منصوبہ کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ فاٹا سے رکن قومی اسمبلی حاجی شاہ جی گل آفریدی نے کہا کہ قبائلی علاقوں کو گیس فراہمی اور طورخم لنڈی کوتل واٹر سکیم کے لئے آئندہ بجٹ میں فنڈز رکھے جائیں۔ حاجی شاہ جی گل آفریدی نے کہا کہ صدر مملکت نے 2014ء میں قبائلی جرگے سے خطاب میں کہا تھا کہ قبائلی علاقوں کو گیس فراہم کی جائے جس پر تاحال عملدرآمد نہیں ہوا۔

آئندہ بجٹ میں اس کے لئے فنڈز رکھے جائیں۔ طورخم لنڈی کوتل واٹر سکیم کے لئے بھی فنڈز مختص کئے جائیں۔پیپلز پارٹی کی رکن شازیہ مری نے کہا کہ پرویز مشرف ملک سے جا چکے ہیں ان پر ملک میں مقدمات تھے۔ ایوان میں اس حوالے سے وضاحت ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ احتساب کے حوالے سے ملک میں بحث جاری ہے اس کا فائدہ ہونا چاہیے۔ خواتین کے حوالے سے بل پر دانشمندی کا مظاہرہ کیا جاتا تو یہ معاملہ متنازعہ نہ بنتا۔

انہوں نے کہا کہ احتساب کے حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں کو باہم مل کر عزم کا اظہار کرکے آگے بڑھنا چاہیے۔ احتساب چاروں صوبوں میں بلا امتیاز ہونا چاہیے۔ اقلیتی رکن خلیل جارج نے کہا کہ حکومت ہر سال 10 مسیحیوں کو اپنے خرچے پر ویٹی کن سٹی بھجوانے کا سلسلہ دوبارہ شروع کرے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف کی ہدایت پر وزیر مذہبی امور اور کامران مائیکل نے ویٹی کن سٹی جاکر پوپ کو دعوت دی۔

ہم وزیراعظم کے شکر گزار ہیں۔ پوپ جب یہاں آئیں گے تو اس سے بین المذاہب ہم آہنگی میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہمارے روزے جاری ہیں۔ پہلے کی طرح دس مسیحوں کو حکومت اپنے خرچے پر ہر سال ویٹی کن سٹی بھجوانے کا سلسلہ دوبارہ شروع کرے۔مسلم لیگ (ن) کی رکن قومی اسمبلی طاہرہ اورنگزیب نے مطالبہ کیا ہے کہ تونسہ شریف میں پولیو ورکرز خاتون پر کتے چھوڑنے والوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔

جے یو آئی (ف) کی رکن عالیہ کامران نے کہا ہے کہ این ڈی ایم اے کو بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی مدد کیلئے ہدایت کی جائے۔ جے یو آئی (ف) کے رکن محمد جمال الدین نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کے بعد قبائلی علاقوں کے جو لوگ نقل مکانی کرکے یہاں نہیں آسکتے تھے انہوں نے افغانستان کے سرحدی علاقوں کا رخ کیا۔ ان لوگوں کو باعزت طریقے سے وطن واپس لایا جائے۔پی ٹی آئی کی رکن ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ حکومت 34 ممالک کے ملٹری الائنس کے حوالے سے اتحاد کے حوالے سے وضاحت کرے۔