ذہنی پسماندگی کے شکار بچوں کو متوازن خوراک اور مناسب توجہ سے کار آمد شہری بنایا جاسکتا ہے ، ماروی میمن

جلد عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے ذہنی نشوونماء کی کمی کے شکار بچوں کی بہتری کے پراجیکٹس شروع کیے جائیں گے ، پروگرام سے مستفید ہونے والے معذور بچوں کے والدین پنجاب حکومت کے خدمت کارڈ سے استفادہ کریں،گوجر خان میں میڈیا سے بات چیت

جمعہ 18 مارچ 2016 21:00

راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔18 مارچ۔2016ء) بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن ماروی میمن نے کہا ہے کہ ذہنی پسماندگی کے شکار بچوں کو متوازن خوراک اور مناسب توجہ سے کار آمد شہری بنایا جاسکتا ہے ،بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنانے کے ساتھ ساتھ ذہنی نشوونماء کی کمی کے شکار بچوں کوکارآمد شہری بنانے کے لیے مصروف عمل ہے ، بہت جلد عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے ذہنی نشوونماء کی کمی کے شکار بچوں کی بہتری کے پراجیکٹس شروع کیے جائیں گے ،بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے مستفید ہونے والے معذور بچوں کے والدین پنجاب حکومت کے خدمت کارڈ سے استفادہ کریں ۔

ان خیالات کا اظہار ماروی میمن نے گذشتہ روز بنیادی مرکز صحت ساہنگ گوجر خان میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے مستفید ہونے والی خواتین کے معذور بچوں کو کارآمد بنانے کے لیے عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے شروع کیے گئے پائلٹ پراجیکٹ کے معائنے کے موقع پر کیا ۔

(جاری ہے)

چیئر پرسن بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ماروی میمن نے اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح وفاقی حکومت بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے اسی طرح پنجاب حکومت بھی معذور افراد کی فلاح و بہبود کے لیے اپنی نوعیت کے منفرد” خدمت کارڈ “کے ذریعے مستحسن اقدامات جاری رکھے ہوئے ہے ۔

ماروی میمن نے کہاکہ ذہنی نشوونماء کی کمی کے شکار بچوں کی بحالی اور انہیں عام بچوں کے ساتھ میل جول رکھنے کے قابل بنانے کے لیے شروع کیا جانے والا پائلٹ پراجیکٹ انتہائی اہمیت کا حامل ہے ،اس پروگرام کا دائرہ کار مستقبل میں ملک کے طول و عرض تک وسیع کیا جائے گا ۔ماروی میمن بنیادی مرکز صحت کے دورے کے موقع پر ذہنی نشوونماء کی کمی کے شکار بچوں کی ماؤں سے تربیتی پروگرام کی بابت دریافت کیا
اور انہیں کہا کہ وہ اپنی اور اپنے بچوں کی متوازن غذاء کو یقینی بنائیں کیونکہ ذہنی و جسمانی نشوونماء کی کمی عمومی طور پر ناقص اور غیر متوازن غذاء کی وجہ سے ہوتی ہے ۔

اس موقع پر ذہنی پسماندگی کے شکار بچوں کے لیے شروع کیے گئے پائلٹ پراجیکٹ کے مینجر ڈاکٹر عثمان ھمدانی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ ابتدائی طور پر یہ پراجیکٹ گوجر خان کی 30یونین کونسلز میں شروع کیا گیا ہے جبکہ بعدازاں اس کا دائرہ کار گلگت بلتستان سمیت ملک کے دیگر حصوں تک پھیلایا جائے گا ۔ماروی میمن نے پائلٹ پراجیکٹ کے مینجر کو کہا کہ وہ اس ضمن میں بے نظیر انکم سپورٹ کی مستحقین خواتین کے ذہنی پسماندگی کے شکار بچوں کی بہتری کے لیے باقاعدہ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے کی خواہاں ہیں ۔

متعلقہ عنوان :