پاکستان قیام امن کیلئے افغان حکومت اور طالبان مابین براہ راست مذاکرات کیلئے بھرپور کوشش کر رہا ہے،افغانستان میں امن پاکستان اور خطے کے استحکام کیلئے ناگزیر ہے، تجزیہ کار

جمعہ 18 مارچ 2016 22:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 مارچ۔2016ء) سینئر تجزیہ کاروں نے کہاہے کہ پاکستان افغانستان میں قیام امن کے لیے کابل حکومت اور طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات کے لیے بھرپور کوشش کر رہا ہے،افغانستان میں امن پاکستان اور خطے کے استحکام کے لیے ناگزیر ہے ،افغان حکومت کو مسئلہ کے حل کے لیے طالبان کے ساتھ لچکدار رویہ اپنانا ہو گا۔

ایک ریڈیو پروگرام میں افغانستان کے مفاہمتی عمل میں پاکستان کے کردار بارے اظہار خیال کرتے ہوئے سینئر صحافی رحیم اﷲ یوسفزئی نے کہا کہ پاکستان ،افغانستان میں قیام امن کے لیے اہم کردار اد ا کر رہا ہے۔بین الاقوامی برادری پاکستان کی افغانستان میں مفاہمت اور امن عمل کی کوششوں کو سہراتی ہے ۔امریکہ اور چین افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے لیے سہولت کار کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

افغان حکومت کو چاہیے کہ طالبان کے لیے نرم رویہ اختیار کرے اگر وہ طالبان کے ساتھ مذاکرات چاہتی ہے۔دفاعی تجزیہ کار محمود شام نے کہا کہ افغان حکومت کو مرکزی اور شمالی افغانستان کی عوام کیاحساسات کا احترام کرتے ہوئے اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔افغان حکومت اور طالبان کو سنجیدگی کے ساتھ مسئلے کس حل نکالنا چاہیے۔بین الاقوامی امور کے ماہر اے زیڈ ہلالی نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں قیام امن کے لیے اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

پاکستان طالبان کو مذاکرات کے لیے قائل کر رہا ہے جو افغانستان میں امن کا باعث بنے گا۔طالبان کے کئی گروپ ہیں اور افغان حکومت تسلیم کرتی ہے کہ ان کا افغانستان کے مختلف علاقوں پر مضبوط کنٹرول ہے ۔افغانستان کے سیاسی اور معاشی استحکام کے لیے ان کی شراکت داری ضروری ہے۔دفاعی تجزیہ کار ڈاکٹر خرم اقبال نے کہا کہ افغانستان میں امن اور خوشحالی کے لیے پاکستان کا کردار بہت اہم ہے۔امریکہ بھی خطے میں قیام امن کے لیے پاکستان کے کردار کو سہراتا ہے۔طالبان کے دو گروہ ہیں ایک مذاکرات چاہتا ہے اور دوسرا اس کے خلاف ہے۔

متعلقہ عنوان :