اقوام متحدہ کی فوجی اتحاد پر شہری ہلاکتوں کی ذمہ داری عائد کرنے کی رپورٹ میں ٹھوس شواہد فراہم نہیں کئے گئے ،سعودی اتحاد

ہفتہ 19 مارچ 2016 11:47

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19 مارچ۔2016ء ) یمن میں آئینی حکومت کی بحالی کے لئے قائم سعودی اتحاد کے ترجمان بریگیڈئر عسیری نے کہاہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے فوجی اتحاد پر شہری ہلاکتوں کی ذمہ داری عائد کرنے کی رپورٹ میں ٹھوس شواہد فراہم نہیں کئے گئے ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق سعودی اتحاد کے ترجمان کا کہنا ہییمن میں اب ایک حکومت موجود ہے جس کا 90 فی صد شہریوں پر اثر ورسوخ ہے تو اس سے رابطہ کیوں نہیں کیا گیا، اتحاد پر کیوں بہتان لگائے جارہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے شواہد کہاں ہیں؟"ترجمان کا کہنا تھا "عالمی تنظیم نے مختلف لوگوں کے تاثرات پر تکیہ کر لیا اور آئینی حکومت سے رابطہ ہی نہیں کیا۔ عسیری نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ عالمی برادری کی جانب سے تسلیم شدہ آئینی حکومت کے اعداد وشمار کو کیوں نظر انداز کیا جارہا ہے؟ان کا مزید کہنا تھا "یہ ناممکن ہے کہ اقوام متحدہ اپنی معلومات حوثی سوشل میڈیا یا دیگر میڈیا ذرائع سے اکٹھا کرتی ہے۔

(جاری ہے)

ہمارا مقصد یمنی عوام پر مسلط مصیبتوں کو ختم کرنا ہے ۔جنرل عسیری نے اس موقع پر اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ زید رعد الحسین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہو یمن میں مستقل سیاسی حل کی تلاش میں مزید قوت صرف نہیں کررہے ہیں۔جمعہ کے روز رعد الحسین نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اگر اعداد وشمار کو دیکھا جائے تو ہمیں پتا لگے گا اتحاد یمن میں متحارب گروپوں کی لڑائی کے نتیجے میں شہری ہلاکتوں سے دوگنی تعداد کی اموات کا ذمہ دار ہے۔سعودی عرب نے جمعرات کے روز اعلان کیا تھا کہ فوجی اتحاد یمن میں بڑی کارروائیوں کو ختم کررہا ہے۔ عسیری کا کہنا تھا کہ اتحاد اب ملک میں سلامتی اور استحکام لانے کے طویل مدتی منصوبوں پر کام کررہا ہے

متعلقہ عنوان :