آسکر ایوارڈز میں نسلی امتیاز برتنے پر اکیڈمی آف موشن پکچرز نے معافی مانگ لی

ہفتہ 19 مارچ 2016 13:44

آسکر ایوارڈز میں نسلی امتیاز برتنے پر اکیڈمی آف موشن پکچرز نے معافی ..

لاس اینجلس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19 مارچ۔2016ء) دیر آید درست آید۔ آسکر ایوارڈز میں نسلی امتیاز کھل کر سامنے آیا تو اب آسکر بورڈ میں تبدیلیوں کا اعلان کر یا گیا ہے۔ دی اکیڈمی آف موشن پکچر آرٹ اینڈ سائنس نے بورڈ میں تین نئے گورنر مقرر کر دیے اور دل آزاری پر معافی بھی مانگ لی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ہالی وڈ کے کئی اداکاروں نے گزشتہ ماہ ہونے والی آسکر ایوارڈز تقریب کا بائیکاٹ کیا تھا۔

آسکر تقریب کے سیاہ فام میزبان نے بھی تقریب کو وائٹ پیپلز چوائس ایوارڈ کا نام دے ڈالا جس کے بعد آسکر بورڈ یہ قدم اٹھانے پر مجبور ہو گیا۔دی اکیڈمی آف موشن پکچرز آرٹ اینڈ سائنس نے بورڈ میں امریکی نڑاد سیاہ فام پروڈیوسر ریگنالڈ ہڈین اور کوریا میں پیدا ہونے والی ہدایت کارہ جنیفر یوہ نیلسن سمیت تین نئے گورنر مقرر کیے ہیں جبکہ کمیٹی کے چھ نئے ارکان میں میکسیکو نڑاد اداکار گائل گارشیا بیرنال اور امریکی نڑاد سیاہ فام پروڈیوسر ایفی براون اور سٹیفنی آلیان بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ ہالی وڈ کے پروڈیوسر سپائک لی اور اداکارہ جاڈا پنکٹ اسمتھ نے ایوارڈز کے لیے زیادہ تر سفید فام امیدواروں کی نامزدگی کے بعد رواں سال آسکر کی تقریب میں شرکت سے انکارکر دیا تھا۔ آسکر بورڈ نے ایوارڈ کے لیے فلم سے وابستہ کاروباری شخصیات کے ووٹنگ حق کو بھی محدود کر دیا ہے۔