حکومت کاروبار اور سرمایہ کاردوستانہ ماحول کے فروغ کیلئے متعدد اقدامات اٹھا رہی ہے، بلیغ الرحمان

ہفتہ 19 مارچ 2016 14:17

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 مارچ۔2016ء) وزیر مملکت برائے وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت محمد بلیغ الرحمان نے کہا کہ تاجر برادری معاشرے کا ایک معزز طبقہ ہے کیونکہ تاجر و صنعتکار روزگار کے نئے مواقع پید ا کرنے ، خوشحالی کو فروغ دینے اور معیشت کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں لہذا حکومت ملک میں کاروبار اور سرمایہ کار دوستانہ ماحول کو فروغ دینے کیلئے متعدد اقدامات اٹھارہی ہے تا کہ کاروبار کیلئے حالات مزید سازگار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ کاروبار کیلئے مطلوبہ انفراسٹرکچر فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے اور توانائی کو بہتر کرنے کیلئے قطر سے گیس حاصل کی جا رہی ہے ، ترکمانستان افغانستان پاکستان انڈیا گیس پائپ لائن اور ایران پاکستان گیس پائب لائن منصوبوں پر کام جاری ہے جبکہ ملک میں متعدد ڈیم تعمیر کئے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت کی ان کوششوں کی وجہ سے اب معیشت کے تمام اہم شعبوں میں مثبت تبدیلی نظر آ رہی ہے جبکہ پاکستان بین الاقوامی ایجنسیوں سے مثبت ریٹنگ حاصل کر رہا ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی پاکستان کی معیشت میں دلچسپی بڑھتی جا رہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے چیف ایگزیکٹو ایس ایم منیر اور فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عبدالرؤف بھی اس موقع پر موجود تھے۔بلیغ الرحمان نے کہا کہ ملک میں ٹیکسوں کی کم ادائیگی تعلیم کیلئے بجٹ میں اضافہ کرنے میں سے سب بڑی رکاوٹ ہے ۔

تاہم انہوں نے کہا کہ حکومت تعلیمی بجٹ کو جی ڈی پی کا 3فیصد تک بڑھانا چاہتی ہے اور 2018تک اس میں مزید اضافہ کر کے جی ڈی پی کا 4فیصد تک کرنا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ تکینی و پیشہ وارانہ تعلیم کا فروغ حکومت کی اہم ترجیح ہے اور حکومت نے پہلی دفعہ نیشنل ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ پالیسی 2015تشکیل دی ہے تا کہ صنعتی شعبے کی ضرورت کے مطابق ہنرمند اور تربیت یافتہ افرادی قوت تیار کی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی ان تمام کوششوں کا مقصد پاکستان کو نالج اکانومی میں تبدیل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اکیڈیمیا انڈسٹری روابط کو مضبو کرنے کیلئے ہائر ایجوکیشن کمیشن کو گرانٹ فراہم کی گئی ہے جبکہ نیشنل کمیشن فارہیومین ڈویلپمنٹ کے زیر نگرانی ملک کے دوردراز علاقوں میں تعلیم کو فروغ دینے کیلئے 18ہزار تعلیمی ادارے قائم کئے گئے ہیں جن کو تعداد بڑھا کر 50ہزار تک کرنے کا پروگرام ہے۔

انہوں نے کہا کہ تاجر برادری آگے بڑھے اور ایسے تعلیمی اداروں کو اپنی ملکیت میں لے کر چلائے تا کہ وہ غریب طلبا کو تعلیم فراہم کر کے قومی ترقی میں مزید فعال کردار ادا کر سکیں۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے چیف ایگزیکٹو ایس ایم منیر، فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عبدالرؤف اور اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف اکرام شیخ نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت شعبہ تعلیم کو اولین ترجیح دے تا کہ تیزی سے بڑھتی ہوئی نوجوان آبادی کو زیور تعلیم سے آراستہ کر کے ملک کیلئے فائدہ مند نتائج حاصل کئے جا سکیں۔

انہوں نے کہا کہ پائیدار اقتصادی ترقی کے حصول کیلئے تعلیمی اداروں اور انڈسٹری کے مابین مضبوط روابط کا فروغ بنیادی شرط ہے لہذا حکومت معیشت کے ان دو شعبوں کے درمیان قریبی تعاون کی ہر ممکن حوصلہ افزائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے اسلام آباد کے 26سکولوں کو جدید بنانے کا عمل قابل ستائش ہے تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کے تمام سرکاری سکولوں کو اسی طرز پر جدید بنانے کیلئے تمام ممکنہ وسائل استعمال میں لائے جائیں تا کہ سرکاری سکولوں میں معیار تعلیم بہتر ہونے سے لوگ پرائیویٹ سکولوں کی بجائے سرکاری سکولوں میں بچوں کو داخل کرنے کو ترجیح دیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں تکنیکی و پیشہ وارانہ تعلیم و تربیت کے مزید سنٹرز قائم کئے جائیں اور ان اداروں کا نصاب تجارتی تنظیموں کی مشاورت سے بنایا جائے تاکہ صنعتی و کاروباری اداروں کو ان کے معیار و ضرورت کے مطابق افرادی قوت فراہم ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری پہلے ہی متعدد مستحق ذہین طلبا کو تعلیم کے حصول میں تعاون فراہم کر رہی ہے اور آئندہ بھی اس نیک مقصد میں اپنا کردار ادا کر تی رہے گی۔

متعلقہ عنوان :