پروفیسر گیلانی کی گرفتاری اور کشمیری طلباء کو ہراساں کئے جانے کے خلاف لبریشن فرنٹ کا احتجاجی مارچ پولیس کی طرف سے لبریشن فرنٹ کے متعدد رہنماء اور کارکن گرفتار

ہفتہ 19 مارچ 2016 15:36

سرینگر ۔ 19 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔19 مارچ۔2016ء) مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی پولیس نے جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کی طرف سے کشمیری دانشور پروفیسرسید عبدالرحمن گیلانی کی بغاوت کے جھوٹے مقدمے میں گرفتاری اور جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طالب علموں کو ہراساں کئے جانے کیخلاف لال چوک سرینگر میں احتجاجی دھرنے کو ناکام بناتے ہوئے کئی قائدین سمیت درجنوں پارٹی کارکنوں کوگرفتار کرلیا ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کو اس وقت گرفتار کیاگیا جب انہوں نے امیراکدل بنڈ سے مارچ کرتے ہوئے لال چوک کی طرف پیش قدمی کی۔ لبریشن فرنٹ کے رہنماؤں اور کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے امیرا کدل بنڈ میں جمع ہوکراحتجاج کیا اور پروفیسر ایس اے آر گیلانی کی رہائی کے حق میں نعرے بلند کئے ۔

(جاری ہے)

بعد ازاں فرنٹ کے نائب چیئرمین شوکت احمد بخشی کی قیادت میں احتجاجی جلوس نکالا گیا۔

جلوس میں شامل کارکنوں نے ہاتھوں میں پلیٹ گن سے زخمی لوگوں ،پروفیسر گیلانی اور بھارتی ریاستی دہشت گردی سے متاثرہ دیگر افراد کی تصاویر اور پلے کا رڈز اٹھا رکھے تھے۔ جلوس کے شرکاء نے ”پروفیسر گیلانی کو رہا کرو ،جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طالب علموں کو ہراساں ،کشمیریوں کا قتل عام ،سرکاری دہشت گردی اور نوجوانوں کا قتل عام بند کرو “جیسے نعرے بلند کرتے ہوئے لال چوک کی جانب مارچ شروع کیا۔

تاہم پولیس نے انہیں روکنے کیلئے پہلے ہی امیراکدل بنڈ کی ناکہ بندی کررکھی تھی ۔ پولیس نے جلوس کے شرکاء کوکر بازارمیں روک لیااور شوکت احمد بخشی ، شیخ عبدالرشید ، بشیر احمد کشمیری اورپروفیسر جاویدکے علاوہ امتیاز احمدگنائی ،بشارت احمد بٹ، علی محمد اڑھن ، شاکر احمد ،فیاض احمد لون ، محمد حنیف ڈار ، عرفان احمد خان اور محمد افضل شیخ سمیت درجنوں کارکنوں کو گرفتار کر کے کوٹھی باغ پولیس اسٹیشن میں نظر بند کردیا۔

گرفتاری سے قبل شوکت احمد بخشی نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ احتجاج نئی دلی میں پروفیسر گیلانی کی مسلسل گرفتاری،بھارت میں زیر تعلیم کشمیری طلباء اورجواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طلباء کو ہراساں کرنے اورپیلٹ گن ،پپیرگیس اور دیگرمہلک ہتھیار وں کے بے دریغ استعمال کے خلاف کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی ریاستوں میں کشمیری طالب علموں کو ہراساں کر نے اوراْن کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کرنے کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا اور اگر صورت حال میں فوری تبدیلی نہیں لائی گئی تو کشمیری اس کے خلاف زبردست احتجاج کریں گے ۔

متعلقہ عنوان :