Live Updates

الیکشن کمیشن آف پاکستان پر تنقید کرنے والی تحریک انصاف پارٹی الیکشن کمشنر وں سے ناخوش، جسٹس (ر) وجیہہ کے بعد دوسرے الیکشن کمشنر تسنیم نورانی کو بھی عہدے سے فارغ کردیا

تسنیم نورانی نے تحریک انصاف کے اپنے منشور سے ہٹنے کی بات کی تو عمران کان سیخ پا ہو گئے ، نورانی پر برس پڑے ، دونوں مابین تلخ جملوں کا تبادلہ عمران خان اپنی مرضی کا پارٹی الیکشن کمشنر چاہتے ہیں ، ذرائع کا دعویٰ

ہفتہ 26 مارچ 2016 22:28

الیکشن کمیشن آف پاکستان پر تنقید کرنے والی تحریک انصاف پارٹی الیکشن ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 مارچ۔2016ء ) الیکشن کمیشن آف پاکستان پر تنقید کرنے والی تحریک انصاف اپنی پارٹی کے الیکشن کمشنر سے بھی ناخوش، تسنیم نورانی نے تحریک انصاف کے اپنے منشور سے ہٹنے کی بات کی تو عمران خان سیخ پا ہو گئے اور تسنیم نورانی پر برس پڑے جس پر دونوں کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔جسٹس(ر) وجہیہ الدین کے بعد تسنیم نورانی نے تحریک انصاف کے انتخابی نظام پرسوالیہ نشان اٹھایا تو انہیں بھی بر داشت نہیں کیا گیا ، پارٹی چیئرمین عمران خان ایسا الیکشن کمشنر چاہتے ہیں جو ان کی مرضی کے نتائج دے ۔

تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے الیکشن کمشنر تسنیم نورانی نے عمران خان سے گزشتہ چند روز کے دوران چار ملاقاتیں کیں جس میں انہوں نے پارٹی چیئرمین کو بتایا کہ تحریک انصاف اپنے منشور سے ہٹتی جا رہی ہے اور مسلم لیگ ق چھوڑ کر آنے والے لوگوں کا پارٹی پر قبضہ ہو رہا ہے ۔

(جاری ہے)

ان لوگوں کو کسی صورت پارٹی کے اہم عہدوں پر قابض نہیں ہونے دینا چاہیے۔

جس پر عمران خان سیخ پا ہو گئے اور تسنیم نورانی پر پڑے اور کہا کہ پارٹی میں کون آرہا ہے اور کس نے جانا ہے اور کب آنا ہے یہ آپ کا معاملہ نہیں ، آپ صرف اور صرف انٹرا پارٹی الیکشن اور ایک عہدے پر الیکشن کروائیں ۔ عمران خان کی طرف سے سخت جملوں کے استعمال پر تسنیم نورانی نے کہا کہ وہ ایک عزت دار شخص ہیں اور اپنی پوری سروس کے دوران اصول پرستی پر قائم رہے لہذا ایسی جماعت جو اپنے ہی منشور کی خلاف ورزی کر رہی ہے اس میں مزید رہنے کا کوئی جواز نہیں اور مختلف قسم کے دباؤ قبول نہیں کر سکتا ۔

واضح رہے کہ تسنیم نورانی نے عمران خان سے انٹراپارٹی کے الیکشن کے حوالے سے شدید اختلافات کی بناپر استعفیٰ دیا ہے جبکہ پی ٹی آئی کے سابق الیکشن کمشنر جسٹس (ر)وجیہہ الدین سے بھی عمران خان کوشدید اختلافات پیدا ہوگئے تھے۔جس کی وجہ سے جسٹس وجہیہ الدین کو پارٹی کی طرف سے عہدے سے ہٹادیا گیا تھا،2013کے عام انتخابات سے قبل پی ٹی آئی کے پارٹی الیکشن بھی متنازعہ ہوگئے تھے،جس کے بعد نئے انتخابات کرانے کااعلان کیا گیا تھا،تاہم یہ انتخابات عہدیداروں کے استعفوں اور چیئرمین کے ساتھ اختلافات کی وجہ سے انعقاد سے قبل ہی متنازعہ ہوگئے ہیں،اب تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کے سربراہ اور دیگر عہدیداروں کے استعفوں سے خالی ہونے والی نشستوں پر 31مارچ تک نئی تقرریاں کر نے کا اعلان کیا ہے،واضح رہے کہ عمران خان پارٹی میں ایسا الیکشن کمیشن چاہتے ہیں جو ان سے نہ صرف ڈکٹیشن لے بلکہ ان کی مرضی کے نتائج بھی دے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات