’’را‘‘ کے افسر کی گرفتاری کا معاملہ اقوام متحدہ سمیت تمام بین الاقوامی فورمز پر اٹھایا جائے ،یہ حکومت کا امتحان ہے کہ وہ بھارت کا دہشت گردانہ کردار کس طرح دنیا پر واضح کرتی ہے؟فاٹا، وزیر ستان سے لیکر کراچی تک تخریب کاری کے واقعات میں ہندوستان ملوث ہے ، بھارت سے کھری کھری بات کرنی چاہیے

امیر جماعۃالدعوۃ پروفیسر حافظ محمد سعید کی نظریہ پاکستان کانفرنس سے خطاب اور مختلف وفود سے گفتگو

ہفتہ 26 مارچ 2016 22:30

کراچی/لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 مارچ۔2016ء) امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ بھارتی ایجنسی’’را‘‘ کے افسر کی گرفتاری کا مسئلہ اقوام متحدہ سمیت تمام بین الاقوامی فورمز پر اٹھایا جائے، یہ حکومت کا امتحان ہے کہ وہ انڈیا کا دہشت گردانہ کردار کس طرح دنیا پر واضح کرتی ہے؟۔فاٹا، وزیر ستان سے لیکر کراچی تک تخریب کاری کے واقعات میں ہندوستان ملوث ہے، بھارت سے کھری کھری بات کرنی چاہیے اور پاکستان کے دفاع کے مسئلہ پر سب سیاسی جماعتوں کو ایک ہونا چاہیے۔

اتحا دویکجہتی کے ذریعہ ہی دشمن کی مسلط کردہ جنگ جیتی جاسکتی ہے۔ وہ ہفتہ کو نظریہ پاکستان کانفرنس سے خطاب اور مختلف وفود سے گفتگو کر رہے تھے ۔ اس موقع پر فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے چیئرمین حافظ عبدالرؤف ، مولانا عبدالرحمن آف راولپنڈی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

جماعۃالدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعید نے کہاکہ بیرونی قوتیں پاکستان میں مذہبی منافر ت پھیلا رہی ہیں ۔

خاص کر بلوچستان میں شیعہ سنی فسادات کھڑے کئے جارہے ہیں اور ان چیزوں کو پاکستان کیخلاف ہتھیا رکے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ بلوچستان میں را کے حاضر سروس افسر کی گرفتاری سے اب یہ تمام حقائق کھل کر واضح ہو گئے ہیں۔ ملک میں فتنہ تکفیر ، فرقہ وارانہ قتل و غارت گری اور دہشت گردی کی آگ بھڑکانے میں بھارتی خفیہ ایجنسی را ملوث ہے اور اسے اتحادی ممالک کی مکمل سرپرستی حاصل ہے۔

ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت پاکستان کو اب کسی قسم کی مصلحت پسندی سے کام نہیں لینا چاہیے ۔ یہ پاکستان کی بقا کا مسئلہ ہے۔ ہمیں متحد ہو کر ہندوستان کو افغانستان سے نکالنا ہے جو وہاں بیٹھ کر پاکستان کو میدان جنگ بنانے کی سازشیں کر رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ نظریہ پاکستان کے حوالہ سے ہماری مہم بھرپور انداز میں جاری ہے۔ ہم اسے ایک باقاعدہ تحریک کی شکل دیکر قوم میں یہ احساس پیدا کرنا چاہتے ہیں کہ دوقومی نظریہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آنے والا پاکستان ایک مشن اور ایک نظریہ کے تحت حاصل کیا گیا تھا جس پر عمل پیرا نہ ہونے سے ملک میں فکری انتشار بڑھا اور ملک مسائل سے دوچار ہوا۔

ہم پھر سے پاکستانی قوم میں وہی جذبے پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ قائد اعظم محمد علی جناح نے کہا تھا کہ پاکستان صرف ایک ملک نہیں بلکہ ایک عملی تجربہ گاہ ہو گی جہاں اسلام نافذ کر کے اس کا عملی نمونہ پوری دنیا کے سامنے پیش کیا جائے گالیکن افسوس کہ قیام پاکستان کے بعد اﷲ تعالیٰ سے کئے گئے عہد کی پاسداری نہیں کی گئی اور یہ ملک جو اﷲ کی بہت بڑی نعمت تھی اس کی ناشکری اور اسلامی شریعت کی نافرمانیاں کی گئیں تو پھر اﷲ کی پکڑ آئی۔

اب وقت ہے کہ پاکستان کو صحیح معنوں میں لاالہ الااﷲ کا ملک بنایا جائے۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ اﷲ کے دشمن ملکوں و معاشروں پر مسلط ہیں اورمنظم سازشوں و منصوبہ بندی کے تحت مسلمانوں کو آپس میں لڑایا جارہا ہے۔قوم کو متحد و بیدار کر کے ان سازشوں کا پوری قوت سے مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ بیرونی قوتیں مسلمان ملکوں میں تخریبکاری و دہشت گردی پروان چڑھا رہی ہیں۔

اب پرانے دور کی جنگیں نہیں رہیں۔ آج کے دور کی جنگوں کا انداز مختلف ہے۔ پورا عالم اسلام اس وقت مشکلات میں گھرا ہوا ہے۔ ہر طرف فتنے بپا ہیں۔ دشمنان اسلام مسلمانوں کو باہم لڑانے کی سازشیں کر رہے ہیں،پاکستان کو بھی میدان جنگ بنایا جارہا ہے،ان حالات میں حکمرانوں و عوام کو اپنی اصلاح اور علماء کرام کو اپنی زمہ داریاں ادا کرنی چاہئیں ۔