Live Updates

گلشن اقبال پارک میں خود کش دھماکے کے نتیجے میں خواتین ،بچوں سمیت 60سے زائد افراد جاں بحق ،300سے زائد شدید زخمی ،ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ

دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی، دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ،پولیس اور بم ڈسپوزل سکواڈکی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں ،پاک فوج کے دستے نے بھی امدادی کارروائیوں اور سکیورٹی فرائض سر انجام دئیے وزیر اعلیٰ شہباز شریف ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کر لی صدر مملکت ، وزیر اعظم ، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ سمیت سیاسی شخصیات کا دھماکے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار

اتوار 27 مارچ 2016 23:27

لاہور/اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 مارچ۔2016ء) صوبائی دارالحکومت کے علاقہ علامہ اقبال ٹاؤن ٹاؤن میں واقع تفریحی مقام گلشن اقبال پارک میں خود کش دھماکے کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 60سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 300سے زائد شدید زخمی ہو گئے ، متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے ،دھماکہ اس قدر شدید تھاکہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی ، دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ،پولیس اور بم ڈسپوزل سکواڈکی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں جبکہ پاک فوج کے دستے نے بھی امدادی کارروائیوں اور سکیورٹی فرائض سر انجام دئیے ،وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا سے دھماکے سے متعلق رپورٹ طلب کر لی ، صدر مملکت ممنون حسین ، وزیر اعظم نواز شریف ، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، سابق صدر آصف علی زرداری سمیت سیاسی قیادت نے دھماکے کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر انتہائی ر نج و غم کا اظہار کیا ہے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز لاہور کے گنجان آباد علاقے علامہ اقبال ٹاؤن کے وسط میں واقع تفریحی مقام گلشن اقبال پارک میں جھولوں کے قریب اچانک زور دار دھماکہ ہو گیا جس سے ہر طرف افرا تفری مچ گئی ۔دھماکے کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت درجنوں افراد زخمی ہو گئے ۔پارک کے اطراف کی آبادیوں کے رہائشی حواس بحال ہونے پر فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچے اور اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو ہسپتالوں میں پہنچانے کا سلسلہ شروع کیا ۔

اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122، ایدھی ایمبولینسز ، پولیس اور بم ڈسپوزل سکواڈ کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں جنہوں نے امدادی کارروائیوں کا آغاز کرتے ہوئے زخمیوں اور جاں بحق ہونے والوں کی لاشوں کو ہسپتالوں میں منتقل کیا ۔ بعد ازاں پاک فوج کے جوانوں کا ریسکیو دستہ بھی موقع پر پہنچ گیا جس نے زخمیوں کو ہسپتالوں میں منتقل کرنے کے علاوہ سکیورٹی کے فرائض بھی سر انجام دئیے ۔

دھماکے کے بعد ڈی سی او الاہور کیپٹن (ر) محمد عثمان ، ڈی آئی جی آپریشنز دیگر اعلیٰ حکام بھی موقع پر پہنچے اورامدادی کارروائیوں کی نگرانی کی ۔ پاک فوج ،پولیس ، بم ڈسپوزل سکواڈ ، سی ٹی ڈی اور فرانزک ماہرین نے جائے وقوع کو سیل کر کے شواہد اکٹھے ۔ امدادی ٹیموں نے زخمیوں او رجاں بحق ہونے والوں کو شیخ زید ہسپتال ، جناح ہسپتال سمیت قریب واقع نجی ہسپتالوں میں منتقل کیا ۔

ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے ایک لاش ملی ہے جس کا دھڑ الگ ہے جس سے یہ بظاہر خود کش دھماکہ لگتا ہے لیکن اس حوالے سے شواہد اکٹھے کئے جارہے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ پارک کے باہر پولیس کی گاڑی موجود ہوتی ہے جبکہ پارک انتظامیہ کی اپنی نجی سکیورٹی بھی حفاظتی ڈیوٹیوں پر تعینات ہوتی ہے ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے واقعہ پر آئی جی پنجاب سے اس کی رپورٹ طلب کر لی ہے ۔

علاوہ ازیں صدر مملکت ممنو ن حسین ، وزیر اعظم محمد نواز شریف ، گورنر ملک محمد رفیق رجوانہ ، وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز ،وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ ، وزیر اعلیٰ خیبر پختوانخواہ ، وزیر اعلیٰ خیبر پختوانخواہ ثنا اﷲ زہری ، سابق صدر مملکت آصف علی زرداری ، تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان، پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ، مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق سمیت دیگر نے لاہور میں ہونے والے دھماکے میں ہلاکتوں پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگرد اس طرح کی بزدلانہ کارروائیاں کر کے ہمیں خوفزدہ نہیں کر سکتے ۔

پاکستانی قوم دہشتگردی کے خلاف پر عزم ہے اور انشا اﷲ آخری دہشتگرد کے خاتمے تک ان کا پیچھا کیا جائے گا۔

Live وزیراعظم شہباز شریف سے متعلق تازہ ترین معلومات