حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ترجیحات کے تعین کیلئے گزشتہ سال کی طرح امسال بھی پری بجٹ سیشن بلایا، امید ہے کہ پری بجٹ سیشن میں تمام معزز ممبران اپنے حلقے کے عوام کی بہتر ترجمانی کرتے ہوئے بہتر اور مثبت تجاویز پیش کریں گے ، ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا

جمعرات 31 مارچ 2016 22:50

لاہور۔31 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔31 مارچ۔2016ء ) صوبائی وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ترجیحات کے تعین کیلئے گزشتہ سال کی طرح امسال بھی پری بجٹ سیشن بلایا، امید ہے کہ پری بجٹ سیشن میں تمام معزز ممبران اپنے اپنے حلقے کے عوام کی بہتر ترجمانی کرتے ہوئے بہتر اور مثبت تجاویز پیش کریں گے جس سے آئندہ مالی سال کے بجٹ کو ترتیب دینے میں حکومت کو نہ صرف رہنمائی ملے گی بلکہ یہ تجاویز عوامی مسائل کے حل کیلئے پالیسیاں بنانے میں بھی مدد گار ثابت ہوں گی اور اس کی بدولت عوام کو بہترین سہولات کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے گی ۔

مالی سال 2016-17ء کیلئے پری بجٹ بحث کا آغاز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اراکین کے علم میں ہے کہ رواں مالی سال کے بجٹ کو پیش کرنے کیلئے بھی پری بجٹ سیشن کیا گیا تھا اور اراکین کی طرف سے آنے والی تجاویز پر وزیر اعلیٰ کے وژن کے مطابق صوبے کی ترقی کیلئے پنجاب گروتھ سٹریٹجی ترتیب دی گئی تھی جس اس کا مقصد صوبے میں معاشی ترقی کی شرح بڑھانا ، نوجوانوں کیلئے فراہمی کے لئے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنا ،پرائیویٹ سرمایہ کار کو بڑھانا ، صوبے کے عوام کے جان و مال کی صورتحال ترجیحات میں شامل تھا اورپنجاب حکومت ان مقاصد کو حاصل کرنے کیلئے وزیر اعلیٰ کی رہنماء میں شب و روز محنت کر رہی ہے اورآئندہ مالی سال کیلئے پوری جدوجہد کے ساتھ مقاصد حاصل کرنے کے لئے کوششیں کرتے رہیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے لئے زراعت ، بجلی کی کمی ، تعلیم اور صحت کی سہولتوں اور روزگار کی فراہمی ، لائیو سٹاک و ڈیری ڈویلپمنٹ ، اربن اور رورل ڈویلپمنٹ کی ترقی کیلئے اراکین کی آراء درکار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اراکین اس سے بھی آگاہ ہیں کہ صوبے کی ترقی کے نہ صرف مقررہ اہداف کو حاصل کرنا بلکہ آمدنی میں مزید اضافہ نا گزیر ہے ۔

اس لئے اراکین اسمبلی محاصل کے اضافے کے لئے اپنی تجاویز سے مستفید فرمائیں ۔ اراکین سے گزارش کروں گی کہ 2016-17ء کی بجٹ کی تیاری سے پہلے ایسی تجاویز دیں جس کی روشنی میں بجٹ میں ترجیحات کا تعین نہ صرف عوامی خواہشات کے مطابق ہو بلکہ موجودہ حکومت کے غریب پرور ،عوام دوست اور حقیقی زرعی اور صنعتی پالیسیوں کا مظہر ہو ۔ انہوں نے کہا کہ اراکین اس سے بخوبی واقف ہیں کہ عوام کو بہتر سہولتوں کی فراہمی وسائل میں اضافے کے بغیر ممکن نہیں۔

پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں تمام سوالات بغیر کسی کارروائی کے نمٹا دئیے گئے جبکہ پارلیمانی سیکرٹریز کی عدم موجودگی اور جوابات نہ آنے کی وجہ سے 17تحاریک التوائے کار موخر کر دی گئیں ، پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز اپنے مقررہ وقت دس بجے کی بجائے ایک گھنٹہ تاخیر سے اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال کی صدارت میں شروع ہوا ۔ اجلاس میں آبپاشی ، خوراک ،یوتھ افیئر ، کھیل ،آثار قدیمہ اور سیاحت کے محکموں سے متعلق جوابات دئیے جانے تھے تاہم تمام سوالات بغیر کسی کارروائی کے نمٹا دئیے گئے ۔بعد ازاں اجلاس آج جمعہ صبح نو بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔

متعلقہ عنوان :