ایرانی صدر کا دورہ پاکستان کامیاب رہا ، ایرانی سفیر کو میڈیا میں ایران سے متعلق ہونے والی تضحیک آمیز باتوں پر تشویش ہوئی جس سے پاک ایران دوستی اور برادرانہ تعلقات پر سوالات اٹھے،بھارتی جاسوس کے معاملے کو منطقی انجام تک لے کر جائینگے،وزیر داخلہ اوروزیر اعلیٰ پنجاب کو آرمی چیف سے خفیہ ملاقات کی ضرورت نہیں ، ایران وسعودی عرب میں ثالثی کی تجویز آرمی چیف نے دی تھی،ڈی چوک دھر نے میں بچوں کی ہلاکت کی خبر جھوٹی ہے ، ایان علی کیلئے پی پی پی کے پاس بہت وکیل ہیں، مشرف کیلئے ایک وکیل بھی نہیں،خصوصی عدالت کے ریمارکس حیران کن ہیں،مشرف کے معاملے پر ایک یا دو روز میں حقائق عوام کے سامنے لاؤنگا۔۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی پریس کانفرنس

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 2 اپریل 2016 17:32

ایرانی صدر کا دورہ پاکستان کامیاب رہا ، ایرانی سفیر کو میڈیا میں ایران ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔02 اپریل 2016ء) :وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے واضح کیا ہے کہ بردار اسلامی ملک ایران پاکستان کیخلاف کسی بھی منفی سرگرمیوں میں ملوث نہیں ،میری اور ایرانی سفیر کی ملاقات میں باتیں پریس ریلیز سے ہٹ کی گئیں ،میڈیا بھارتی جاسوس کا معاملہ ایران سے نہ جوڑے، بھارتی ایجنسی را کے گرفتار افسر کا معاملہ منطقی انجام تک پہنچائیں گے ،حکومت کسی کوازخود ای سی ایل پر نہیں رکھ سکتی ،خصوصی عدالت کے ریمارکس حیران کن ہیں ،پرویز مشرف کے معاملے پر ایک یا دو روز میں حقائق عوام کے سامنے لاؤنگا ،وزیر داخلہ اور وزیر اعلیٰ پنجاب کو آرمی چیف سے خفیہ ملاقات کی ضرورت نہیں ،ملاقات دن کی روشنی میں ہوئی ہے ،ایران اور سعودی عرب میں ثالثی کی تجویز آرمی چیف نے دی تھی ،ڈی چوک دھر نے میں بچوں کی ہلاکت کی خبر جھوٹی ہے ،مشرف کے کیس کے معاملے پر پیپلز پارٹی کی حکومت پانچ سال تک سوئی رہی ،ایان علی کیلئے پی پی پی کے پاس بہت وکیل ہیں ،مشرف کیلئے ایک وکیل دینے کیلئے تیار نہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ایرانی صدر اور وزیر داخلہ سے بہت اچھی بات ہوئی ہے ان کا دورہ پاکستان بہت مفید ہے گزشتہ روز ایرانی سفیر مجھ سے ملاقات کیلئے آئے اس حوالے سے ہم نے پریس ریلیز بھی جاری کی مگر میڈیا کے کچھ حصوں نے ایسی خبریں دیں جن کا سرے سے کوئی ذکر ہی نہیں ہوا ۔ایرانی سفیر نے میڈیا کے کچھ حصوں کا گلہ کیا کہ ایرانی رہبر کے کارٹون بنائے گئے اور ایسی خبریں دی گئی جو مناسب نہیں تھیں جس پر میں نے ایرانی سفیر سے کہاکہ یہ صرف ملٹری کو نہیں چھیڑتے حکومت پر بھی تنقید کی جاتی ہے باقی یہ آزاد میڈیا کسی کو نہیں بخشتا ۔

انہوں نے کہاکہ میڈیا کی طرف سے ایسا تاثر دینا کہ ایران پاکستان کے خلاف کسی سازش کا حصہ ہے درست نہیں ہے اس سے پاک ایران تعلقات کو شدید نقصان پہنچا ہے پاکستان کے عوام ایرانی عوام سے محبت کرتے ہیں بھارتی جاسوس کا معاملہ منطقی انجام تک پہنچایا جائیگا اس کا ایران سے تعلق نہیں بھارت سے ہے ۔انہوں نے کہاکہ بعض عناصر چاہتے ہیں کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات خراب ہوں میڈیا کو چاہیے کہ وہ انڈین جاسوس کا معاملہ ایران سے نہ جوڑیں ۔

انہوں نے کہاکہ ایرانی سفیر بہت مطمئن ہو کر گئے وزیر داخلہ نے کہاکہ میڈیا میں آیا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف اور وزیر داخلہ نے آرمی چیف سے خفیہ ملاقات کی ہے ہماری ملاقاتیں اکثر ہوتی رہتی ہیں جو کبھی وزیر اعظم ہاؤس اور کبھی آرمی ہاؤس میں ہوتی ہیں گزشتہ روز ملاقات دن کی روشنی میں ہوئی اور وزیر اعظم ہاؤ س سے ہیلی کاپٹر میں گئے تین بجے سے ساڑھے پانچ بجے تک ملاقات ہوئی ہر ملاقات کا میڈیا کو آگاہ نہیں کیا جاتا ۔

انہوں نے کہاکہ اس ملک میں سچ بولنا مشکل ہوگیا ہے ہر ایک کے اپنے وسیع تر مفادات ہو تے ہیں ان سیاستدانوں نے جنہوں نے اپنے دور میں کچھ نہیں کیا وہ بیانات دیتے رہتے ہیں میں کوئی غلط بیانی نہیں کرونگا میں اللہ تعالیٰ کے سامنے جواب دہ ہوں جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کا نام سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق اپریل 2013میں ای سی ایل میں ڈالا گیا یہ فیصلہ مارچ 2013میں آیا تھا پھر غداری کیس آیا کیس چلا کہتے ہیں کہ حکومت پر سنجیدہ نہیں لیکن میں اس پر تحریری طورپر تمام امور قوم کے سامنے رکھونگا ۔

انہوں نے کہاکہ سابق حکومت نے کچھ نہیں کیا یہ صرف غداری کا کیس نہیں تھا ان کی لیڈر کے قتل کا کیس بھی تھا لیکن وہ حکومت سوئی رہی میں نے قومی اسمبلی میں بھی اس وقت کی حکومت سے کہا تھا کہ وہ مشرف کے خلاف کارروائی شروع کر ے ہم مکمل ساتھ دینگے انہوں نے کہاکہ جب مشرف کے خلاف کیس ختم ہونے کے قریب تھا تو خصوصی عدالت نے تین اور لوگوں کو بھی شامل تفتیش کر نے کا حکم دیا جس میں سابق وزیر اعظم ، سابق وزیر قانون اور پی سی او جسٹس شامل تھے انہوں نے کہاکہ جہاں تک ای سی ایل کا معاملہ ہے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں نام نکالا گیا جب خصوصی عدالت نے مشرف کے ای سی ایل کے حوالے سے فیصلہ دیا تو حکومت ہائی کورٹ میں گئی اور پھر ہائی کور ٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا سپریم کورٹ نے جب فیصلہ دیا کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ درست ہے تو پھر حکومت نے اس فیصلے پر عملدر آمد کیا انہوں نے کہاکہ اللہ تعالیٰ کی رحمت ، برکت ہم سے ناراض ہے خدا کیلئے سچ بولنا سیکھئے انہوں نے کہاکہ کچھ لوگوں کا کام ہر وقت تنقید کر نا ہے مظاہرین کے اسلام آباد داخلے اور دھرنے کے حوالے سے انتظامیہ کی ناکامی کی تحقیقات وفاق اور پنجاب میں بھی جاری ہیں اور جلد رپورٹ سامنے آجائیگی، انہوں نے کہا کہ جب آٹھ دس ہزار لوگوں کا مجمع آگے بڑھ رہا ہو تو اسے نہیں روکا جاسکتا کہ کہیں کوئی جان نہ چلی جائے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ کے نام پر ہماری جان بھی قربان ہے، مگر کیا یہ سنت رسول کی عکاسی ہے کہ لوگوں کو اسلام آباد لا کر گاڑیاں جلائی جائیں ، انہوں نے کہا کہ منگل کی شام وزیراعظم سے آٹھ ، دس سینئر رہنماؤں کی ملاقات تھی، اس میں بتایا گیا کہ دھرنے والوں نے ناموس رسالت کا نام سیاست چمکانے کیلئے استعمال کیا، مگر دو وزراء نے کہا کہ اگر ان لوگوں سے بات چیت کرلی جائے بہتر ہے جس پر میں نے ان وزراء کیساتھ بیٹھ کر لائحہ عمل طے کیا، اسحاق ڈار اور خواجہ سعد رفیق سچ بولتے ہیں، ہم نے اتفاق کیا کہ کوئی تحریری معاہدہ نہیں ہوگا اور کوئی وزیر بھی دھرنے کے رہنماؤں کیساتھ مشترکہ پریس کانفرنس نہیں کریگا، دھرنے والے ممتاز قادری کیلئے نکلے تھے مگر جو نکات انہوں نے دیئے اس میں ممتاز قادری کا نام ہی نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ بعض طرف سے تاثر دیا گیا کہ وزراء میں اختلافات ہیں مگر میں واضح کردینا چاہتا ہوں کہ ایک ایک چیز مکمل مشاورت سے ہوئی ہے، حکومت مکمل طور پر ایک صفحے پر تھی۔

انہوں نے کہا کہ ریڈ زون اور ڈی چوک دو الگ الگ ہیں ، ڈی چوک انتہائی حساس علاقہ ہے پیر کو اس علاقے کو مکمل محفوظ بنانے کیلئے اقدامات شروع کئے جائینگے، ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ ایران کی مداخلت بلوچستان میں نہیں ہے اور نہ اس بارے میں سوچا جاسکتا ہے، ایران کیساتھ ہر قسم کے تعلقات بہت تیزی سے آگے بڑھیں گے، ایران ہمارا ہمسایہ ہے اس کیساتھ ہماری دوستی بہت اہم ہے، انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے پانچ سال تو مشرف کی طرف آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھا میں نے اسمبلی میں بھی تقریر کی تھی کہ پیپلز پارٹی اس میں پارٹی کیوں نہیں بنتی، اعتزاز احسن کو ہی وکیل کر لیتے ، ایان علی کیلئے تو ان کے پاس وکیل ہیں مگر مشرف کے معاملے پر پیپلز پارٹی خاموش رہی، ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ پٹھانکوٹ کے حوالے سے رپورٹ میرے پاس ابھی تک نہیں آئی، بھارتی جاسوس جہاں بھی ہونگے انہیں گرفتار کیا جائیگا۔

انہوں نے کہاکہ میں نے پولیس میں تقرری وتعیناتی کیلئے کوئی مداخلت نہیں کی تمام کام میرٹ پر کئے گئے ہیں تحقیقات انتظامیہ طورپرناکامی کیلئے ہورہی ہیں بے گناہوں کو چھوڑ دیاجائیگا مگر میٹروسٹیشن توڑنے، سیف سٹی کے کیمرے توڑنے، آگ لگانے اورنفرت انگیزتقاریر کرنیوالوں کیخلاف سخت ترین کارروائی ہوگی ان لوگوں نے حکومت سے کیاگیامعاہدہ توڑ دیا اورچہلم کی آڑ میں جو کچھ کیا وہ سب کے سامنے ہے ان لوگوں نے اپنی تقریروں میں کسی کی فیملی کو نہیں چھوڑا اور میڈیا نے گندی تقاریر کابائیکاٹ کیا اس پرمیڈیا کوخراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ یہ راولپنڈی کامعاملہ ہے وعدہ کیاتھا کہ پانچ بجے تقاریر کے بعد لوگ واپس چلے جائیں گے انٹیلی جنس رپورٹ پنڈی پولیس سے شیئر کی گئیں دھرنے والوں نے وعدے سے منحرف کرتے ہوئے ڈیڑھ بجے ہی احتجاج شروع کردیا اورممتازقادری کیلئے نہ تو دعا ہوئی اورنہ ہی چہلم کے حوالے سے کچھ اور کیاگیا۔انہوں نے کہاکہ پرویزمشرف کوڈھائی سال ای سی ایل پررکھا گیا اس سے پہلے کسی چیف مارشل اورایڈمنسٹریٹر کے ساتھ ایساکیاگیا مشرف گرفتار ہوئے عدالتوں میں پیش ہوئے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ جو کام کرتا ہے اس پر ہی تنقید کی جاتی ہے جو کام نہیں کتا اس پر کوئی تنقید نہیں ہوتی ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ کرکٹ ٹیم کی انڈیا دورے کے حوالے سے جب میں اجازت لینے گیا تووزیراعظم نے منظوری دی اب کرکٹ کی رپورٹ لیک ہوچکی ہے ہم کرکٹ کو اس سطح پر لے گئے ہیں شاہد آفریدی ہمارے ہیرو رہے ہیں وقار یونس بہترین باؤلر رہے ہیں لیکن ان کے بارے میں کیا کہاجارہا ہے میں پیر کو وزیراعظم سے درخواست کرونگا کہ رپورٹ آپ تک پہنچنے سے پہلے کیوں لیک کی گئی اس سے کھلاڑیوں کی تضحیک کی گئی ہے شاہد آفریدی نے پاکستان کو بہت سے میچ جتوائے ہیں وزیراعظم کے سامنے یہ معاملہ رکھونگا کہ وہ رپورٹ لیک ہونے کے معاملے کی تحقیقات کروائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب ایرانی صدر سے سوال کیا گیا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے معاملے پرآرمی چیف سے بات ہوئی ہے تو انہوں نے کہا نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس پی آر کی طرف سے جو کہاگیا وہ بھی درست ہے کیونکہ ایرانی سفیر نے بھی تصدیق کی کہ چاہ بہار میں را کی سرگرمیوں کے حوالے سے ایرانی صدر سے آرمی چیف کی بات ہوئی ہے۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ پاکستانی حکومت فوج اور عوام ایران سے بہترین تعلقات کیلئے کمیٹڈ ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مشرف کے معاملے کو پاکستان کی تاریخ کے حوالے سے ضرور دیکھیں کہ اس سے پہلے کسی چیف مارشل اورایڈمنسٹریٹر کو ایسے حالات کاسامنا کرنا پڑا جو جنرل مشرف کو درپیش ہوئے۔